Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں امریکی حملوں سے 19 ہلاکتوں پر ایران کی مذمت

شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
تہران نے شام میں ایران سے منسلک فورسز پر امریکی فضائی حملوں کی مذمت کی ہے ، اس حملے میں مبینہ طور پر 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ حملہ  امریکی افواج پر ایک مہلک ڈرون حملے کے بعد کیا گیا ہے۔

ایران امن، استحکام اور دیرپا سلامتی کے لیے دمشق کی حمایت جاری رکھے گا۔ فوٹو اے ایف پی

ایرانی وزارت خارجہ نے دیرالزور کے مشرقی شام کے علاقے میں ہفتے کے روز شہری اہداف پر امریکی فوج کے جارحانہ اور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
واشنگٹن نے جواب میں کہا ہے کہ یہ جوابی حملہ تھا جو ایران کے ڈرون حملے میں ایک امریکی کنٹریکٹر کے مارے جانے کے بعد  کیا گیا، حملے میں ایک اور امریکی کنٹریکٹر کے ساتھ پانچ فوجی اہلکار زخمی  بھی ہوئے تھے-
قبل ازیں ایرانی ڈرون نے جمعرات کو شام میں امریکی زیرقیادت اتحاد کے ایک اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر  کی جانب سے بتایا گیاہے کہ جمعہ کی صبح کیے گئے امریکی فضائی حملے میں کم از کم 19 افراد  ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر شامی  تھے۔
آبزرویٹری نےمزید کہا ہے کہ امریکی  راکٹ حملوں میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایران کے ساتھ قریبی اتحادی شام کی حکومت نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے فضائی حملوں اور اس جارحیت کے عمل کو جواز فراہم کرنے کے لیے غلط بات کر رہا ہے۔

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ایرانی ڈرون حملے کے بعد یہ جوابی حملہ تھا۔ فوٹو اے ایف پی

شام میں داعش گروپ کی باقیات پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے امریکہ کے تقریباً 900 فوجی شمال مشرقی شام میں جگہ جگہ تعینات ہیں۔
امریکہ کا ایک مقصد یہ بھی کہ کہ شام میں جمہوری فورسز کی مدد کی جا سکے جو شمال مشرق کے بیشتر حصے پر کنٹرول کر رہے ہیں۔
دریں اثناء شام میں امریکی اہلکاروں کو ملیشیا گروپوں کے حملوں میں اکثر نشانہ بنایا جاتا ہے جن کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ان حملوں کو تہران کی حمایت حاصل ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی غیر قانونی اور بین الاقوامی قانون اور شام کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے جب کہ  دمشق میں ایرانی افواج کی موجودگی شام کے کہنے پر ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ ایران امن، استحکام اور دیرپا سلامتی کے قیام میں مدد کے لیے دمشق کی حمایت جاری رکھے گا۔
 

شیئر: