Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موٹاپے سے دل کی موذی بیماریاں بڑھنے کا زیادہ خطرہ کیسے؟

تحقیق کے مطابق موٹاپے کے باعث دل کی موذی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں (فائل فوٹو: فِلکر)
موٹاپا بذات خود ایک موذی مرض ہے جس سے جتنا جلدی ہو سکے نجات حاصل کر لینی چاہیے۔
روزمرہ کی زندگی میں غفلت اور خوراک سے ہمارا وزن مزید بڑھ سکتا ہے جس سے ہم موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔
 موٹاپے سے ہماری صحت مزید خراب ہو سکتی ہے جس سے کئی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق موٹاپے سے جہاں گٹھیا، کینسر اور نیند میں سانس رکنے کی بیماری پیدا ہوتی ہے وہیں انسان کو ذیابیطس اور دل کے امراض بھی لاحق ہوتے ہیں۔
آئیے جانتے ہیں کہ موٹاپے سے کس طرح دل کی موذی بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ہم میں سے بہت سے افراد جانتے ہیں کہ موٹاپا نقصان دہ کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈز کو بڑھاتا ہے۔
تاہم کئی افراد کو اِس بات کا علم نہیں ہے کہ موٹاپے سے فائدہ مند کولیسٹرول کم ہوتا ہے جو دل کی بیماروں اور نقصان دہ کولیسٹرول کو ختم کرنے کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
اگر آپ موٹے ہیں تو آپ کو صرف دل کے دورے، ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول کے لیے ہی پریشان نہیں ہونا کیونکہ موٹاپے کے شکار افراد میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ بھی بہت حد تک موجود ہوتا ہے۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو آپ ابھی سے موٹاپے کو کم کریں۔
رات کی نیند میں بے احتیاطی کے باعث سوتے ہوئے سانس کا رُکنا ایک نہایت ناخوشگوار عمل ہے۔
 تاہم ایک تحقیق کے مطابق جن لوگوں کہ سوتے وقت سانس رکتی ہے وہ میٹا بولک سنڈروم، قبل از وقت ذیابیطس اور خراب کولیسٹرول لیولز کا شکار ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ’موٹاپے سے انسان کو ذیابیطس اور دل کے امراض بھی لاحق ہو سکتے ہیں‘ (فائل فوٹو: ان سپلیش)

موٹاپے کے باعث انسان کے دل کی شریانوں میں نہ محسوس ہونے والی سوزش کے پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ سوزش پیدا کرنے والے کیمیکل بننا شروع ہوجاتے ہیں۔ 
اس کے علاوہ موٹاپے کے باعث ایسے کیمیل پیدا ہوتے ہیں جو شریانوں کی رُکاوٹ کو توڑ دیتے ہیں جس سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق موٹاپے کے باعث دل کی دھڑکن بے قاعدہ ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے سٹروک، حرکت قلب بند ہونے سمیت دل کی دیگر موذی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ موٹاپے کے باعث ہونے والے بلڈ پریشر کی وجہ سے دل کا سائز بھی بڑھ سکتا ہے۔
 موٹاپے کے باعث دل کی شریانوں میں ایک غیر لچک دار مادہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ مادہ کولیسٹرول، کیلشیئم اور دیگر خون جما دینے والے ایجنٹس کی وجہ سے دل کی شریانوں کے اندر رُکاوٹ بنا دیتا ہے۔ 
اس کی وجہ سے دل کی طرف گردش کرنے والا خون شریانوں کی بندش کے باعث دل تک نہیں پہنچ سکتا۔ جب دل کو آکسیجن کم ملتی ہے تو اس سے دل کا دورہ یا چھاتی کا درد ہوتا ہے۔

شیئر: