Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ بینچ کا رولز بنائے جانے تک ازخود نوٹس کے تمام کیسز ملتوی کرنے کا حکم

9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سپریم کورٹ نے رولز بنائے جانے تک  آرٹیکل 184 تھری (ازخود نوٹس) کے تحت تمام کیسز ملتوی کرنے کا حکم دے دیا۔
 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ حفاظ قران کے لیے اضافی 20 نمبر دینے سے متعلق از خود نوٹس کیس میں دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری کے تمام کیسز کو ملتوی کردیا جائے۔
فیصلہ دو ایک کی اکثریت سے دیا گیا ہے۔ بینچ کے رکن امین الدین خان نے قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے تحریر کردہ فیصلے سے اتفاق کیا ہے جب کہ بینچ کے تیسرے رکن جسٹس شاہد وحید نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب تک بینچز کی تشکیل سے متعلق چیف جسٹس کے اختیارات میں ترمیم نہیں ہوتی تمام مقدمات کو موخر کیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین چیف جسٹس کو صوابدیدی اختیارات نہیں دیتا۔ سپریم کورٹ چیف جسٹس اور تمام ججز پر مشتمل ہوتی ہے۔ چیف جسٹس کو خصوصی بینچ بنانے کا اختیار نہیں۔‘
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 184/3 کے تحت از خود نوٹس اور آئینی  اہمیت کے مقدمات کے لیے کوئی طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا۔ آرٹیکل 184/3 کے تحت فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق بھی موجود نہیں۔
’جب مخصوص وابستگی رکھنے والے مختلف ججز کے سامنے مخصوص مقدمات لگائے جائیں تو شکوک وشبہات جنم لیتے ہیں۔
’نہ آئین نا رولز چیف جسٹس کو خصوصی بینچز تشکیل اور ججز کے چناو کا اختیار دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایسا ہی ہو رہا ہے۔ 184/3 کے تحت کئی اہم معاملات پر فیصلے آئے جن کے معیشت اور سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔‘
9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا
آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر درخواستوں کے حوالے سے رولز موجود ہیں لیکن سوموٹو مقدمات مقرر کرنے اور بینچز کی تشکیل کے لیے رولز موجود نہیں۔
فیصلے میں پیمرا کی جانب سے ججز پر تنقید پر پابندی کو آئین اور اسلام کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

شیئر: