Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

داسو ڈیم: چینی عملے کے کیمپ میں آتشزدگی، گودام جل کر تباہ

سنہ 2017 میں پاکستان کی آبی وسائل کی وزارت نے داسو ہائیڈرو پاور ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو دیا تھا۔ (فوٹو: سی پیک)
خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور ڈیم کے مقام پر چینی ورکرز کے ایک کیمپ میں آگ بھڑک اٹھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے ایک گودام میں بڑے پیمانے پر آگ لگی۔
ریسکیو 1122 کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ گودام میں آگ بڑے پیمانے پر لگی جس کو بجھانے کے لیے دو ضلعوں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو بلایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ ایک بڑا سٹور تھا جس میں تیل کے ڈرمز، سٹیشنری اور مشینری موجود تھی۔ یہ سب کچھ تباہ ہو گیا ہے۔‘
سنہ 2017 میں پاکستان کی آبی وسائل کی وزارت نے داسو ہائیڈرو پاور ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ چینی گیزوبا گروپ کمپنی کو دیا تھا۔
سنہ 2015 سے بیجنگ اربوں ڈالر چین پاکستان اکنامک کوریڈو (سی پیک) میں لگا رہا ہے۔
اس کیمپ میں چینی اینجینیئرز، سروے کا عملہ اور میکینکس موجود تھے تاہم پولیس اور ریسکیو 1122 کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ بجلی کے نظام میں ممکنہ طور پر خرابی تھی۔
خیال رہے کہ جولائی 2021 میں داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز کی ایک بس کو بھی حادثہ پیش آیا تھا جس میں نو چینی ورکرز سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ چین نے اسے بم حملہ قرار دیا تھا۔
تاہم حکومت پاکستان نے کہا تھا کہ ’گیس لیک‘ کی وجہ سے بس کو حادثہ پیش آیا تھا تاہم حادثے کے بعد ڈیم کے مقام پر ڈرامائی انداز میں سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔
قریبی اقتصادی تعلقات کے باجود پاکستان میں چینی کارکنوں کی سکیورٹی طویل عرصے سے بیجنگ کے لیے باعث تشویش رہی ہے۔

شیئر: