Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی طیاروں کی غزہ اور لبنان میں جوابی کارروائی

اسرائیل کے مطابق لبنان کی سرحد سے 34 راکٹ داغے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی طیاروں نے راکٹ حملوں کے جواب میں جمعے کی صبح لبنان اور غزہ میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے زیر استعمال سرنگوں اور ہتھیار تیار کرنے والے مقامات پر فضائی حملہ کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں بھی حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق رشیدیہ مہاجر کیمپ کے ارد گرد تین دھماکے سنے گئے۔
فضائی حملے لبنان کی سرحد سے شمالی اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملوں کے جواب میں ہوئے، جس کا الزام اسرائیل نے حماس پر عائد کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان کی طرف سے 34 راکٹ داغے گئے جن میں سے 25 کو فضائی دفاعی نظام نے روک لیا۔
اسرائیلی طیاروں کے غزہ پر حملوں کے جواب میں کئی راکٹ فائر ہوئے جس کے بعد اسرائیل کے سرحدی شہروں میں خطرے کے سائرن بج اٹھے تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ’غزہ پٹی کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ اور جارحیت کا ذمہ دار صیہونیوں کا قبضہ ہے اور اس کے جو بھی نتائج خطے پر مرتب ہوں گے۔‘
دوسری جانب لبنانی وزیراعظم نجیب میکاتی نے مذمتی بیان جاری کیا ہے جس میں لبنان کی سرحد سے ہونے والے کسی بھی عسکری آپریشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سیاسی اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اندرونی بحث مباحثے ان کے خلاف کاررائی کرنے میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ ہم سب اس معاملے پر متحد ہیں۔‘
جمعرات کو ہونے والے حملوں کی ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی فوٹیج میں شمالی اسرائیلی علاقوں سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا اور کئی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچا۔
اسرائیلی حکام نے شمالی علاقوں حیفہ اور روش پینا میں قائم ایئر پورٹس بند کر دیے ہیں۔
جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے جاری بیان میں صورتحال کو ’انتہائی سنجیدہ‘ قرار دیتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے کو کہا ہے۔

شیئر: