Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت کی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔ 
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال پیر کو اپنے چیمبر میں درخواست کی سماعت کریں گے۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے کیوریٹو ریویو واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور درخواست دائر کی تھی۔
گزشتہ دور حکومت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس کے خارج ہونے کے بعد کیوریٹو ریویو کی استدعا کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدر پاکستان عارف علوی نے ایک ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ’سپریم کورٹ کے معزز جج کے خاندان نے غیرقانونی طریقے سے پیسہ ملک سے باہر بھیجا ہے اور ان کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے لہذا انہیں جج کے منصب سے ہٹایا جائے۔‘
سپریم کورٹ کے 10 رکنی بینچ نے متفقہ طور پر ان کے خلاف جاری کونسل کی کارروائی ختم کر دی تھی اور صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔ البتہ اس کے ساتھ بینچ کے اکثریتی اراکین نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے ایف بی آر کو حکم دے دیا۔ 
اس فیصلے کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کر دی اور سپریم کورٹ نے جائیداد کی چھان بین کا اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے ایف بی آر کو تحقیقات سے روک دیا تھا۔ 

شیئر: