Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الاقصیٰ میں رمضان کے اختتام تک غیرمسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد

منگل کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے 800 آباد کاروں الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت دی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے ماہِ رمضان کے اختتام تک مسجد الاقصیٰ میں غیرمسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے وزیر اور اور دہشت گردی کے حامی ایتامر بن گویر نے حکومتی احکامات کی مذمت کی ہے۔
ایتامر بن گویر نے کہا ’جب ہم پر دہشت گردانہ حملے ہوں گے تو ہمیں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ واپس جواب دینا چاہیے۔‘
منگل کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے طویل مدتی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریباً 800 آباد کاروں کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت دی تھی جبکہ رمضان کے آخری عشرے اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوتی۔
معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے پابندی کا اعلان کیا ہے۔
یروشلم اور فلسطین کے سابق مفتی اور مسجد الاقصیٰ کے خطیب  شیخ عکرمہ سعید صابری نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’اسرائیل یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ الاقصیٰ میں کیا ہو سکتا ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ وہ کرے گا، اور ہم اسے شدید خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔‘
دوسری جانب منگل تک مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
نابلس کے مشرق میں دیر الحطب گاؤں میں اسرائیلی فوج کے حملے میں  دو فلسطینی ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دو افراد صدر محمود عباس کی فتح جماعت کے عسکری ونگ اقصیٰ شہدا بریگیڈ کے رکن تھے۔

شیئر: