Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر دیں، اب کوئی بہانہ نہیں: وزیراعظم

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر لی ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس وقت آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں، آئی ایم ایف معاہدے کے لیے لکیریں نکلوا رہا ہے۔ دن رات محنت اور کوشش کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جائے۔
سنیچر کو لاہور میں شاہدرہ فلائی اوور منصوبے کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پورا احساس ہے کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
’مہنگائی ہے اس میں کوئی شک نہیں۔ عام آدمی کی زندگی مشکل میں ہے، اس لیے مفت آٹے کے لیے 65 ارب کی خطیر رقم مختص کی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آٹھ سے دس کروڑ لوگ مفت آٹے سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ’آج کل کے حالات میں سادگی ہمارا اوڑھنا بچھونا ہونا چاہیے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں آخری شرط یہ تھی کہ اپنے دوست ممالک سے قرض یا مالی تعاون کی یقین دہانی حاصل کریں۔
وزیراعظم کے مطابق چین نے دو ماہ قبل اندازہ لگا لیا تھا کہ پاکستان کو مشکلات کا شکار کیا جا رہا ہے۔
’جس طرح سعودی عرب، یو اے ای اور قطر پاکستان کے بہترین دوستوں میں شامل ہوتے ہیں، چین بھی ہمارا ایسا ہی دیرینہ دوست ہے۔ چین نے جو دو ارب ڈالر قرض دیا تھا وہ رول اوور کر دیا اور دو ارب ڈالر قرض دیا کہ اپنے پاس رکھ لیں۔ یہ ہوتی ہے دوستی، یہ ہوتا ہے بھائی چارہ۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے ڈیڑھ مہینے میں سرتوڑ کوششیں کیں، انتہائی شکر گزار ہوں سعودی عرب اور یو اے ای کا جنہوں نے یقین دہانی کرائی اور تین ارب ڈالر دیے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سپہ سالار عاصم منیر نے دن رات کوشش کر کے یہ یقین دہانیاں حاصل کیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’گزشتہ حکومت نے پنجاب میں جاری ہمارے ترقیاتی منصوبے بند کر دیے۔ ترقیاتی کاموں کی جو رفتار نواز شریف کے دور میں تھی اب ویسی نہیں رہی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2018 میں جھرلو الیکشن ہوا، لوگ شیر کو ووٹ دینا چاہتے تھے لیکن مہر کہاں لگی اور نتیجہ کس کے حق میں نکالا گیا یہ سب کو معلوم ہے۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی گڑ بڑ ہوئی۔
’جعلی الیکشن نے ہم سے خدمت کا موقع چھینا، پاکستان کے 22 کروڑ عوام سے چھینا۔ پنجاب میں پچھلی حکومت میں کرپشن کی اخیر ہو گئی، تھانے بکتے تھے، ڈی پی اوز، ڈی سی اوز کے دفتروں کی بولیاں لگتی تھیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’زندگی میں آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ سب سے بڑا خوشی کا دن ہوگا جب آئی ایم ایف کی بیڑیاں کٹیں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اور پارلیمںٹ میں جو معاملات چل رہے ہیں ان کے بارے میں یہاں کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کو ترقی کے راستے پر ڈالیں۔
شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ثاقب نثار نے لاہور کے تمام منصوبوں پر پابندیاں لگا دی تھیں تاکہ ن لیگ نہ جیت سکے۔ اورنج لائن ٹرین منصوبہ سپریم کورٹ میں ثاقب نثار نے روکے رکھا تاکہ ن لیگ کو الیکشن میں فائدہ نہ مل سکے۔‘
’آپ چیف جسٹس تھے اور شیخ رشید کے حلقے میں پہنچ گئے۔ کیا آپ اُس کے پولنگ ایجنٹ تھے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’چار سال ہو گئے 56 کمپنیوں والے مقدمے میں میرے خلاف کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔‘

شیئر: