Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عید پر دو فلمیں، نروس نہیں، پُرجوش ہوں: میکال ذوالفقار

اداکار و ماڈل میکال ذوالفقار کی عیدالفطر پر دو فلمیں ریلیز ہو رہی ہیں جن میں ’ہوئے تم اجنبی‘ اور ’منی بیک گارنٹی‘ شامل ہیں۔
 ایک میں ہیرو ہیں جبکہ دوسری فلم کے پرڈیوسر ہیں جبکہ کردار بھی ادا کیا ہے۔
میکال کے لیے دو فلموں کی پرموشن کرنا کتنا مشکل ہے۔ کون سی فلم پہلے دیکھیں گے اور ان فلموں کے ذریعے سنیما انڈسٹری میں کیا تبدیلی آنے والی ہے ان سوالوں کے جواب جاننے کے لیے اردو نیوز نے ان سے خصوصی گفتگو کی۔
میکال ذوالفقار نے گفتگو کے آغاز میں اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ ان کی ایک ساتھ دو فلمیں ریلیز ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نروس نہیں ہوں بلکہ بہت زیادہ پرجوش ہوں۔ دونوں ہی الگ الگ موضوعات پر بنی فلمیں ہیں۔ بطور اداکار آپ جو بھی پروجیکٹ کرتے ہیں وہ آپ کے دل کے بہت قریب ہوتا ہے لہٰذا دونوں فلمیں میرے لیے برابر ہیں۔ اگر میں اداکاری کے حساب سے دیکھوں تو دونوں پروجیکٹس میں سے کسی ایک کو ہائی لائٹ نہیں کر سکتا۔‘
ایک سوال کے جواب میں میکال نے کہا کہ ’منی بیک گارنٹی‘ میں میرا کردار مختصر ہے لیکن میں پھر بھی بہت پرامید ہوں۔ میری دعا ہے کہ دونوں فلمیں کامیابی سے ہمکنار ہوں۔‘

’ہوئے تم اجنبی‘ میں میکال ذوالفقار نے مرکزی کردار ادا کیا ہے (فائل فوٹو: پاک سنیما)

ایک ساتھ دو فلموں کی پروموشن کرنا ایک اداکار کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں میکال نے کہا کہ ’ایک فلم کی پروموشن سے ایکٹر تھک جاتا ہے تو پھر دو فلموں کی تو یقیناً مشکل کام ہے لیکن میں سمجھتا ہوں اس فیلڈ میں آکر کام کرنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ ہم جو بھی کام کریں اس کو پروموٹ کریں اور میں یہی کر رہا ہوں۔‘
’ہوئے تم اجنبی‘ جیسی پیریڈ فلمیں پاکستان میں کم کم بنتی ہیں اس میں ہمیں کتنا مختلف میکال نظر آنے والا ہے؟
اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’اس میں میرا جو کردار ہے وہ کسی بھی آرٹسٹ کے لیے ڈریم رول ہوتا ہے۔ اس میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہوں۔ میرے کردار کے مختلف شیڈز ہیں۔ سٹوڈنٹ لیڈر سے شروع ہو کر رومینٹک ہیرو اور پھر ایکشن ہیرو، یہ اس کریکٹر کا سفر ہے۔ پھر فلم کا جو موضوع ہے وہ تاریخی ہے اس سے میری پرفارمنس پر بہت زیادہ اثر پڑا۔ لہٰذا میں اس فلم کے بارے میں بہت پرجوش ہوں۔‘

فلم ’منی بیک گارنٹی‘ کو میکال ذوالفقار نے پروڈیوس کیا ہے اور کردار بھی نبھایا ہے (فائل فوٹو: فواد خان انسٹاگرام)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہوئے تم اجنبی‘ کو بنانے میں سب سے پہلی مشکل یہ تھی کہ یہ ایک تاریخی فلم ہے تو اس کو کس طرح سے مختلف بنایا جائے کہ یہ کسی اور فلم جیسی نہ لگی اور پھر دوسری بڑی مشکل یہ تھی کہ جس موضوع پہ ہم بات کر رہے ہیں وہ بہت حساس ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس حوالے سے بھی محتاظ رہنا تھا کہ کسی بات سے کسی کی دل آزاری نہ ہو اور پھر کردار بہت چیلنجنگ تھا۔‘
’بہت سی ایسی چیزیں تھیں جن میں رسک تھا۔ اس میں بہت زیادہ ایکشن اور دھماکے تھے۔ ایکشن سین چونکہ خود کرتا ہوں تو بہت سارے ایکشن سینز ایسے تھے جن پر مجھے تحفظات تھے لیکن وہ کرنا تھے بہادری دکھانا تھی جو دکھائی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کامران شاہد نہ صرف ڈائریکٹر ہیں بلکہ اس فلم کے رائٹر بھی ہیں۔ عام انسان کے لیے ایسے موضوع پر لکھنا مشکل کام ہے، چونکہ وہ ہسٹری کے طالب علم بھی ہیں اور صحافی بھی تو انہوں نے اس موضوع کو ایک نیا اینگل دیا ہے۔‘
’مجھے سکرپٹ اچھا لگا۔ کامران چونکہ ایک سٹار باپ کے بیٹے ہیں تو مجھے لگا کہ ان میں بھی والد جیسی کوالٹی تو ہو گی۔ یہ سوچ کر میں نے فلم سائن کر لی۔ کامران شاہد نے بہت اچھا کام کیا ہے۔‘

میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ ’منی بیک گارنٹی‘ سوشل ایشوز کے بارے میں ہے (فائل فوٹو: میکال ذوالفقار انسٹاگرام)

منی بیک گارنٹی کو پروڈیوس کرنے کے حوالے سے میکال نے بتایا کہ ’ڈائریکٹر فیصل قریشی کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔ ہم نے ایک ساتھ بہت سارا کام کیا ہوا ہے۔‘
’فیصل فلم بنانا چاہتے تھے اس میں مجھے بھی کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔ پروڈیوسر شایان کے ساتھ بھی اچھا تعلق تھا لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ اس فلم کو پروڈیوس کریں گے اور فیصل قریشی پر مجھے ویسے ہی بہت یقین ہے کہ وہ جب بھی جو بھی کریں گے وہ اچھا ہی ہو گا۔‘
 فواد خان، شنیرا اکرم اور وسیم اکرم کو اس فلم میں کاسٹ کرنے کا فیصلہ کس کا تھا؟
اس سوال کے جواب میں میکال نے کہا کہ ’یہ فیصلہ فیصل کا ہی تھا۔ میرا اور شایان کا بطور پروڈیوسر اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ انہوں نے خود فیصلے کیے کہ کس کردار کے لیے کس کو کاسٹ کرنا ہے یہاں تک کہ میرے کردار کا بھی فیصلہ انہوں نے خود کیا۔‘

میکال ذوالفقار نے کہا کہ ’وسیم اکرم کے ساتھ کام کر کے اچھا لگا‘ (فائل فوٹو: وسیم اکرم انسٹاگرام)

’منی بیک گارنٹی‘ میں اپنے کردار کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’میرے کریکٹر کا نام عرفان پٹھان ہے۔ یہ ایک عام سا بندہ ہے، یہ عوامی مسائل کو ہائی لائٹ کرنا چاہتا ہے ان کے لیے حل نکالتا ہے۔ آخر میں اس کردار کو پتا چلتا ہے کہ جو وہ کرتا رہا وہ کتنا ٹھیک یا غلط تھا۔ یہ فلم بنیادی طور پر سوشل ایشوز پر ہے۔ فلم میں کامیڈی بھی ہے۔‘
وسیم اکرم، شنیرا اور فواد خان کے ساتھ کام کرنے کے تجربے پر بات کرتے ہوئے میکال ذوالفقار نے کہا کہ ’وسیم اکرم کے ساتھ میں پہلے بھی کام کر چکا ہوں وہ ایک لیجنڈ اور اچھی نیچر کے انسان ہیں۔‘
’ان کے ساتھ کام کرکے ہمیشہ اچھا لگتا ہے، وہ کرکٹ کے سپرسٹار ہیں لہٰذا ان کے ساتھ کام کرنا میرے لیے تو اعزاز کی بات تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وسیم اکرم کے ساتھ میرا سکرین ٹائم کم ہے۔ فواد خان کے ساتھ زیادہ ہے۔ ہم دونوں نے پہلے بھی کام کیا ہوا ہے۔ فواد ایک بہترین اداکار ہیں۔ ہم دونوں کو کامیڈی کا بہت شوق ہے، ہمارے کچھ مناظر یقیناً شائقین کو پسند آئیں گے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کون سی فلم پہلے دیکھیں گے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے ’منی بیک گارنٹی‘ کے پریمیئر کے لیے ملک سے باہر جانا ہے، لہٰذا یہ فلم پہلے دیکھوں گا پاکستان واپسی پر ’ہوئے تم اجنبی‘ دیکھوں گا۔‘

شیئر: