Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری حکام پر تشدد کیا گیا، حساس املاک پر دشمن کی طرح حملہ کیا گیا: شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ ’سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا نتیجہ نہیں نکلا‘ (فوٹو: سکرین گریب)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’عمران خان کی گرفتاری کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ہوئی اور اس کے ثبوت موجود ہیں۔‘
بدھ کی رات کو قوم سے براہ راست خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’کیسے 190 ملین پاؤنڈ بند لفافے میں رکھ کر فرد واحد کو دے دیے گئے۔‘
ان کے مطابق ’جب معاملہ قومی خزانے کے 60 ارب روپے کا ہو تو اس پر کیسے چپ رہا جاسکتا ہے۔‘
’سیاسی کارکن ہونے کے ناطے کسی کی گرفتاری پر خوش نہیں ہوسکتے کیونکہ ہم کئی مرتبہ اس  سے گزر چکے ہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اور پی ٹی آئی نے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا کر ناقابل تلافی جرم کیا۔‘
شہاز شریف نے کہا کہ ’مسلح افواج کے خلاف چند سو مسلح جتھوں کو اکسانے کی کوشش کی گئی۔‘
’سرکاری حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حساس املاک پر دشمن کی طرح  حملے کیے گئے۔‘
ان کے مطابق ’عمران خان کے چار سال پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دور تھا۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حکومت میں آنے کے بعد عمران خان دور کی طرح مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا۔‘
’عمران خان کے دور میں وزرا ایک دن پہلے اطلاع دے دیتے کہ کل فلاں سیاست دان گرفتار ہوگا اور اگلے دن وہ گرفتار ہو جاتا تھا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’عمران خان کی حکومت کے دور میں ان کے سارے مخالفین کو جیلوں میں ڈالا گیا اور انہیں بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا نتیجہ نہیں نکلا۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’نیب کے پرانے قوانین کے مطابق ملزم کو 90 دن کے لیے جسمانی ریمانڈ پر دیا جاتا تھا اور ہم نے اس ظالمانہ قانون میں ترمیم کرکے ریمانڈ کی مدت 14 دن کر دی۔‘
’ہماری جانب سے نیب قوانین میں کی گئی ترامیم کے سب سے پہلے بینیفشری عمران خان ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم آج بھی نیب پیشیاں بھگت رہے ہیں جبکہ نیب قانون میں ترامیم کے بعد سب سے پہلے فائدہ اٹھانے والے عمران خان ہیں۔‘

شیئر: