Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری عمارتوں پر حملے: ’چیف جسٹس تحقیقات کرائیں کہ اس کے پیچھے کون تھا‘

عمران خان نے کہا کہ ’القادر یونیورسٹی بنانے کا مقصد ایک نئی لیڈرشپ پیدا کرنا تھا‘ (فوٹو: سکرین گریب)
سابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ اتوار کو شام پانچ بجے ’حقیقی آزادی‘ اور ’آئین بچاؤ پاکستان بچاؤ‘ کے پلے کارڈز لے کر اپنے گھروں سے ایک گھنٹے کے لیے باہر نکلیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سنیچر کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد اپنے پہلے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’جب میں سپریم کورٹ گیا تو ججز نے پوچھا کہ یہاں بہت انتشار ہوا ہے اور توڑ پھوڑ ہوئی ہے تو میں نے انہیں کہا کہ ہم نے تو کبھی ایسا نہیں کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ تحقیقات ہوں کہ اس کے پیچھے کون تھا۔ میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایک آزاد پینل بنائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جن بے چارے نہتّے نوجوانوں کو گولیاں ماری گئیں، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہییں۔ جب مجھے گولی لگی تو تب کیوں نہیں یہ جلاؤ گھیراؤ ہوا۔ میرا یہ فلسفہ نہیں۔‘
’جو کچھ مجھے معلوم ہوا ہے اس قوم کو بڑی بڑی چیزیں پتا چلیں گی کہ کون یہ چاہتا تھا کہ انتشار ہو اور کس نے فائدہ اُٹھایا۔ مجھے جب اُٹھا کر لے گئے ہیں تو مجھے تو معلوم ہی نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ کل سے آج تک میں نے حقائق جمع کیے ہیں کہ اس دوران کیا ہوا۔ یہ تو ہم ہیں ہی نہیں۔ میں ہمیشہ اپنے لوگوں کو بتاتا ہوں کہ تحریک انصاف واحد پارٹی ہے جہاں فیملیز آتی ہیں۔ تو ہم چاہیں گے انتشار؟‘
اپنی گرفتاری کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے بتایا کہ ’جب میں اسلام آباد کے لیے نکل رہا تھا تو مجھے خبر مل گئی تھی کہ انہوں نے مجھے پکڑنا ہے۔ چلنے سے پہلے میں کہہ رہا ہوں کہ مجھے وارنٹ دِکھائیں میں چلنے کے لیے تیار ہوں۔ جو انہوں نے وہاں کیا جس طرح حملہ کیا جیسے پاکستان کا سب سے بڑا دہشت گرد بیٹھا ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رینجرز کا کام نہیں تھا پولیس کو آنا چاہیے۔ دروازے توڑ کر لوگوں کو زخمی کیا، میرے سر پر مارا۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ جس نے ملک کے لیے خیراتی ادارے قائم کیے اسے اس طرح پکڑا۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’اس قوم کو بڑی بڑی چیزیں پتا چلیں گی کہ کون یہ چاہتا تھا کہ انتشار ہو اور کس نے فائدہ اُٹھایا‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

عمران خان کے بقول ’جو لوگ الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار نہیں چاہتے۔ وہ لوگ جنہیں خوف ہے کہ الیکشن سے ان کا نام و نشان ختم ہو جائے گا وہ انتشار چاہتے ہیں۔‘
القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ ’اس یونیورسٹی کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ملک میں ایک نئی لیڈرشپ پیدا ہو۔ ’میں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس ملک میں سیرت النبی کو فروغ دینا ہے کیونکہ ہماری اخلاقیات گِر چکی ہے اسی لیے یہ چور اُچکے ہمارے ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہمارے سامنے یہ چوائس رکھی گئی کہ 170 ملین ڈالر پاکستان آرہا ہے لیکن اس کے لیے ملک ریاض اور این سی اے میں ایک خفیہ معاہدہ ہوا ہے۔ اگر آپ مانتے ہیں تو وہ پیسہ پاکستان آجائے گا ورنہ عدالت جا کر کیس کرنا پڑے گا۔‘

سابق وزیراعظم نے بتایا کہ ’جب میں اسلام آباد کے لیے نکل رہا تھا تو مجھے خبر مل گئی تھی کہ انہوں نے مجھے پکڑنا ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ ’جب کیس جائے گا تو وہ کئی سال چلے گا لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ 170 ملین ڈالر سپریم کورٹ میں آتا ہے یا حکومت پاکستان کے پاس، آئے گا تو پاکستان میں۔ اس پر کرپشن کا کیس بنا دیا گیا۔ نیب یہ نہیں بتا رہا کہ فائدہ کیا ہوا ہے۔ میں بشریٰ بی بی کی وجہ سے سیرت النبی کو سمجھا ہوں کیونکہ اُن کی کافی معلومات ہیں اس لیے انہیں ٹرسٹی بنایا۔ اُن کے خلاف بھی وارنٹ نکال دیا، میرے گھر پر حملہ کر دیا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہماری جمہوریت کو بچانے والی عدلیہ ہے۔ آپ اپنی عدلیہ اور آئین کے ساتھ جُڑ کر کھڑے ہو جائیں یہ مافیا، اس عدلیہ کے خلاف واردات کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ بدھ کو مریدکے میں جلسہ کریں گے اور اس کے بعد اپنی مہم کا اعلان کریں گے۔‘

شیئر: