Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانسیسی رکن پارلیمنٹ سعودی عرب سے تعلقات کو فروغ دینے کی خواہاں

خواتین کے حقوق کی ترقی انہیں بااختیار بنانے کے لیے مستحکم قدم ہے۔ فائل فوٹو عرب نیوز
مشرق وسطیٰ میں رہنے والے فرانسیسی عوام کی نمائندگی کرنے والی فرانسیسی پارلیمنٹ کی رکن فرانس اور سعودی عرب کے درمیان طبی تعلیم اور نرسنگ کے شعبوں میں تعاون  میں فروغ کے ارادے سے اتوار کو ریاض پہنچ گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق فرانسیسی رکن پارلیمنٹ امل امیلیا لکرافی مملکت میں صحت،خواتین کے حقوق اور تعلیم سمیت دیگر موضوعات پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ فرانسیسی کمیونٹی کے اراکین اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گی۔
امل لکرافی نے وزیر مندوب برائے خارجہ تجارت، اقتصادی تعاون اور بیرون ملک فرانسیسی شہریوں اور متعدد فرانسیسی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ آخری بار دسمبر میں مملکت کا دورہ کیا تھا۔
گذشتہ دورے میں فرانسیسی پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹر اور دیگر نجی فرموں نے سعودی حکام کے ساتھ مزید بہتر خطوط پر کام کرنے کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
فرانسیسی زبان میں بات کرتے ہوئے امل لکرافی نے بتایا ہے کہ یہ معاہدے العلاء کے علاقے کی ترقی میں تعاون کے لیے فرانکو-سعودی تعاون کو فروغ دینے کی جانب اہم قدم ہے۔
 فرانسیسی پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹر( آر اے ٹی پی) کے ساتھ  دستخط شدہ معاہدے کا مقصد العلاء میں مقامی باشندوں اور زائرین کی خدمت کے لیے  پائیدار اور مثبت ٹرانسپورٹ سسٹم تیار کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت زیادہ پائیدار انتظام کے لیے خدمات کو جدید بنانے پر مرکوز ہے اور العلاء  کے علاقے کی تزئین سے متعلق ہے۔

فرانسیسی کمیونٹی کے اراکین اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گی۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی وژن 2030 اقتصادی  مضبوطی کے پروگرام کے  حصے کے طور پر مملکت نے 2030 تک سیاحت میں اپنی سالانہ آمدنی کو 46 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
مملکت میں آثار قدیمہ کے ورثے اور العلاء جیسے  تاریخی مناظر کی ترقی اور فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ سعودی عرب کا مذہبی زیارتوں سے آگے بڑھ کر بین الاقوامی سیاحت کھولنے کا واضح ہدف ہے اور سیاحتی ویزوں تک آسان رسائی کے ساتھ یا سعودی آپریٹرز کی طرف سے تیار کردہ اشتہاری مہم کے ذریعے اسے بہت آگے تک دیکھتے ہیں۔
مملکت میں 500 سے زیادہ فرانسیسی اساتذہ ہیں جو اس بات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں کہ مملکت میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ فرانسیسی بولنے والے افراد کو اچھے معیار کی تعلیم فراہم کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی سرکاری سکولوں میں فرانسیسی زبان کی تدریس کے دوبارہ انضمام کے لیے اعلیٰ سطح پر بات چیت بھی جاری ہے۔

مملکت میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ فرانسیسی بولنے والے افراد ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

فرانسیسی پارلیمنٹیرین نے کہا کہ مجھے خوشی ہے یہ ہمارے لسانی تعاون کو وسعت دے گا اور مملکت کے ساتھ فرانس کے علمی تعاون کو بھی تقویت دے سکتا ہے۔
میرے خیال میں ہمارے پاس بہت سے کام ابھی ایسے ہیں جو ہم اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے کر سکتے ہیں۔
سعودی عرب میں حالیہ برسوں میں ہونے والی سماجی اصلاحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے فرانسیسی پارلیمنٹیرین نے کہا کہ مجھے سعودی معاشرے میں خواتین کی حیثیت میں نمایاں تبدیلی نظرآتی ہے۔ ان کے حقوق کی ترقی انہیں بااختیار بنانے کے لیے ایک مستحکم قدم ہے۔
مجھے یقین ہے کہ ایک متحرک اور جدید معاشرہ خواتین کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا، میں یہ جانتی ہوں کہ تبدیلی راتوں رات نہیں آتی لیکن مملکت نے اس معاملے پر بہت کم وقت میں جو پیش رفت کی ہے میں اس سیلیوٹ پیش کرتی ہوں۔
 

شیئر: