Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنٹرل بینک لبنان کے گورنر کے جرمنی میں وارنٹ گرفتاری

مبینہ طور پر کروڑوں ڈالر کی منی لانڈرنگ پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان کے سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ کے خلاف کرپشن، جعلسازی ، منی لانڈری اور غبن کے الزامات میں جرمنی کی طرف سے گرفتاری کے وارنٹ کے بارے میں لبنان کو زبانی مطلع کر دیا گیا ہے۔  
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ نے کسی بھی غلط کام کی تردید کی ہے، دوسری جانب معاملے سے متعلق ذرائع نے سینئر عدالت کی جانب سے گرفتاری کے وارنٹ کی تصدیق کی  ہے۔

گورنر ریاض سلامہ کو مستعفی ہونے کے مطالبات کا سامنا ہے۔ فائل فوٹو مڈل ایسٹ مانیٹر

جرمنی کی سینئر عدالت کے جاری کردہ یہ وارنٹ گورنر بینک کے لیے ایک ہفتے کے دوران دوسرا غیر ملکی گرفتاری وارنٹ ہے، پہلا وارنٹ 16 مئی کو جاری ہوا تھا جب وہ فرانس کی عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔
گورنر سنٹرل بینک 72 سالہ ریاض سلامہ سے لبنان اور کم از کم پانچ یورپی ممالک میں لبنان کے مرکزی بینک سے مبینہ طور پر کروڑوں ڈالر کی بیرون ملک منی لانڈرنگ پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب جرمنی کی وفاقی عدالت کی جانب سے فوری طور پر تبصرہ کرنے کے لیے کوئی بھی دستیاب نہیں تھا۔

عدالت سے فوری تبصرہ کے لیے کوئی دستیاب نہیں تھا۔ فائل فوٹو عرب نیوز

میونخ کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے وضاحت کی ہے کہ  سلامہ ریاض اس کیس میں ملوث ہیں لیکن گرفتاری کے وارنٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
پراسیکیوٹر دفتر کے ترجمان نے بتایا کہ ہم گرفتاری کے وارنٹ پر کبھی تبصرہ نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ یکم اپریل 1993 سے تاحال 30 سال تک مرکزی بینک کے گورنر رہنے والے ریاض سلامہ کو جولائی میں اپنی مدت ملازمت ختم ہونے سے قبل مستعفی ہونے کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کا سامنا ہے۔

شیئر: