Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں موبائل نکالنے کے لیے ڈیم خالی کروانے والا افسر معطل

فوڈ انسپکٹر نے فون گرنے کے بعد مقامی لوگوں کی مدد سے ڈیم سے دو روز تک پانی نکالا (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ میں ایک سرکاری افسر کو سیلفی کا شوق اس قدر مہنگا پڑا کہ ملازمت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق 32 سالہ فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس، جو ضلع کینکر کے شہر پاکھنجور میں تعینات تھے، کا موبائل ڈیم کے کنارے سیلفی لینے کی کوشش میں پانی میں گر گیا جس کو ڈھونڈنے کے لیے انہوں نے پورا ڈیم خالی کروا دیا۔
رپورٹ میں فون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ سام سنگ ایس 23 الٹر تھا، جس کی قیمت 95 ہزار انڈین روپے ہے۔
پانی منتقل کرنے کا کام منگل کو شروع کیا گیا تھا جو جمعرات کو مکمل ہوا۔
تاہم بعدازاں یہ معاملہ افسران کے علم میں آ گیا جس پر فوڈ انسپکٹر کے خلاف کارروائی کی گئی۔ جس کی تصدیق کینکر ضلع کی کلکٹر پرینکا شکلا کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’افسر کے پاس ڈیم سے پانی نکالنے کا اختیار نہیں تھا اور اسی وجہ سے ہی ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔‘
راجیش وشواس اپنے دوستوں کے ساتھ پکنک کے لیے پرالکوٹ پہنچے تھے اور سیلفی لینے کی کوشش میں موبائل فون 10 فٹ گہرے پانی میں پھینک بیٹھے۔
انہوں نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’گاؤں کے کچھ غوطہ خوروں نے دو روز تک غوطے لگا کر فون تلاش کیا مگر نہ ملا اور پھر انہوں نے ہی ڈیم سے چند فٹ پانی نکلوانے کا مشورہ دیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے کہا کہ فون تو اب تک خراب ہو چکا ہو گا تاہم مقامی لوگوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے ٹھیک ہو اور وہ میری مدد پر تیار رہے۔‘
فون کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ دو ماہ قبل ہی خریدا تھا اور اسے کھونے کے بعد سے وہ بہت فکرمند تھے۔

’میں نے سب ڈویژنل افسر واٹر ریسورسز کو فون کیا اور انہوں نے زبانی طور پر احکامات جاری کر دیے جس پر ساڑھے سات ہزار روپے کرائے پر پمپ حاصل کیا اور پانی نکالنا شروع کیا۔‘
بات چیت کے دوران ان کے ہاتھ میں وہی فون موجود تھا جو پانی نکالنے کے بعد ڈھونڈ لیا گیا تھا تاہم وہ خراب حالت میں تھا۔
انہوں نے میڈیا پر معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پانی کا یہ ذخیرہ صرف پکنک کے لیے آنے والے نہانے کے لیے استعمال کرتے تھے یہ آبپاشی کے لیے نہیں تھا۔
دوسری جانب کینکر کی کلکٹر پرینکا شکلا کا کہنا ہے کہ یہی پانی سخت گرمی کے دنوں میں انسانوں اور جانوروں نے استعمال کرنا تھا۔
راجیش وشواس کے حوالے سے جاری ہونے والے تحریری احکامات میں کہا گیا ہے ’وشواس نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور بغیر کسی ذمہ دار افسر کی اجازت کے بڑی مقدار میں پانی ضائع کیا جو اس گرمی کے موسم میں قابل قبول نہیں ہے اور ان کو فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے۔‘

شیئر: