عالمی تنظیم خواتین ریسلرز کے دفاع میں آ گئی، انڈین فیڈریشن کو انتباہ
عالمی تنظیم خواتین ریسلرز کے دفاع میں آ گئی، انڈین فیڈریشن کو انتباہ
بدھ 31 مئی 2023 6:32
یو ڈبلیو ڈبلیو کی جانب سے ریسلرز کے ساتھ ہونے والے سلوک کی مذمت کی گئی ہے (فوٹو: یو ڈبلیو ڈبلیو)
یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) انڈیا میں جنسی ہراسیت کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز کے دفاع میں سامنے آ گئی ہے اور ریسلرز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کو معطل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
انڈیا میں کئی ماہ سے خواتین ریسلرز ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبیو ایف آئی) کے سربراہ بریج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور اتوار کو پارلیمنٹ کی جانب مارچ کے موقع پر ان کو دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
یو ڈبلیو ڈبیلو نے تحقیقات کا نتیجہ سامنے نہ آنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے اگر فیڈریشن کے انتخابات 45 روز کے اندر نہ کرائے گئے تو اس کی رکنیت معطل کر دی جائے گی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’یو ڈبلیو ڈبلیو ریسلز کے ساتھ ہونے والے سلوک اور حراست میں لیے جانے کی شدید مذمت کرتی ہے۔‘
’یو ڈبلیو ڈبلیو متعلقہ حکام پر زور دیتی ہے کہ ریسلرز کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں جامع اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ابتدائی طور پر انتخابات کے لیے 45 روز کی ڈیڈلائن دی جا رہی ہے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو فیڈریشن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘
’باڈی کئی ماہ سے معاملے کو دیکھ رہی ہے اور اس پر شدید تشویش کا شکار ہے کہ ریسلرز نے فیڈریشن کے سربراہ پر جنسی ہراسیت کے الزامات لگائے اور احتجاج کا راستہ اپنانا پڑا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ یو ڈبلیو ڈبلیو کی باڈی متاثرہ ریسلرز سے ملاقات بھی کرے گی اور ان کی صحت سمیت معاملے کے حوالے سے معلومات حاصل کرے گی۔
’ہم اس کے تحفظات اور الزامات کی جامع اور شفاف تحقیقات کی حمایت کرتے ہیں۔ُ
منگل کو احتجاج کے دوران ریسلرز اپنے میڈلز گنگا میں بہانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
تاہم بعدازاں انتظامی حکام کی جانب سے مذاکرات کیے جانے کے بعد انہوں نے اقدام نہیں اٹھایا تھا اور پانچ روز کا الٹی میٹم دیا تھا۔
ریسلرز کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی جانب جانے کی کوشش کی تھی۔
اس سے قبل ریسلرز نے اعلان کیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے ’مہاپنچایت‘ لگائیں گے تاہم پولیس نے ان کو زبردستی روک دیا تھا۔
اس احتجاج کی قیادت کرنے والی ونیشن پھوگاٹ نے حراست میں لیے جانے کے موقع پر کہا تھا کہ ’ہم کو اس عمارت کے سامنے مارچ تک نہیں کرنے دیا جا رہا جبکہ بریج بھوشن (جن پر ہراسیت کے الزامات لگائے گئے ہیں) وہاں بیٹھے ہیں۔‘
فیڈریشن کے سربراہ پر الزامات لگائے جانے کے بعد وزارت نوجوانان و کھیل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔
خیال رہے جنسی ہراسیت کے الزامات فیڈریشن کے سربراہ ہی نہیں بعض کوچز پر لگائے گئے ہیں جبکہ فیڈریشن کے اسٹنٹ سیکریٹری ونود تومار کا نام ہراساں کرنے والے افراد کی ایف آئی آر میں شامل ہے۔