Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل کی سوڈان میں تشدد کی مذمت، جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ

سلامتی کونسل نے متحارب فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کریں۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان کی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں اور اقوام متحدہ کے انسانی امداد سے منسلک کارکنوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو سلامتی کونسل نے سوڈان میں طبی امداد فراہم کرنے والے مراکز اور کارکنوں پر حملوں کے علاوہ انسانی ہمدردی کے لیے لائی گئی امداد لوٹنے کے واقعات کی بھی مذمت کی۔
جمعے کی سہ پہر سوڈان کے بارے میں اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کونسل کے ارکان نے متحارب فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق پورے ملک میں انسانی ہمدردی کے لیے محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی فراہم کریں۔
اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والی لڑائی میں کم از کم 730 افراد ہلاک اور 5500 زخمی ہو چکے ہیں۔ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ 
فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح برہان کی سوڈانی مسلح افواج  (ایس اے ایف) اور جنرل محمد ہمدان دگالو کی قیادت میں ایک نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جھڑپیں دارالحکومت خرطوم سمیت ملک کے کئی حصوں میں جاری ہے۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے انسانی ہمدردی کی رسائی کی اجازت دینے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ ایک مستقل جنگ بندی کا بندوبست کرنے کے ساتھ ’سوڈان میں دیرپا، جامع اور جمہوری سیاسی تصفیہ تک پہنچنے کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔‘

شیئر: