Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں زیرو ویسٹ پرائیویٹ فائن ڈائننگ کا منفرد ریسٹورنٹ

ہمارے ہاں بچ جانے والے کھانے اور نامیاتی فضلہ کو کھاد بنا دیا جاتا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
جدہ میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد کیٹرنگ سروس اور ریسٹورنٹ ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ منفرد طریقوں کی پیروی کو معیار اور ذائقہ پر سمجھوتہ کرنے کی ضرورت نہیں۔
عرب نیوز کے مطابق زیرو ویسٹ پرائیویٹ فائن ڈائننگ ریسٹورنٹ خطے میں پہلا ریسٹورنٹ ہے جس کی بنیاد سعودی شیف یاسمین حمزہ اور ان کی معاون شیف ​​ہوازن ظہران نے رکھی ہے جن کا کہنا ہے کہ عمدہ کھانے کی دنیا میں ہر وقت گنجائش موجود رہتی ہے۔

 مملکت میں بہترین کھانے کے تجربات اور خدمات پیش کر رہے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

جنرل فوڈ سیکیورٹی اتھارٹی کے مطابق واضح کیا گیا ہے کہ مملکت میں ہر سال تقریباً 40 ارب ریال مالیت کا کھانا ضائع ہو جاتا ہے جو ایک بڑا مسئلہ ہے۔
ماحولیاتی ذمہ داری کے موضوع پر ریستوران کی حکمت عملی کی وضاحت کرتے ہوئے یاسمین حمزہ نے کہا کہ ہم  کھانا پکانے کے ایسے طریقوں کو فروغ دیتے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی فضلہ نہ ہو۔
یہ ریسٹورنٹ یاسمین حمزہ اور ان کی دوست خواتین شیف کی ٹیم چلا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس شعبے کی جانب آنا بنیادی طور پر فطری تھا کیونکہ کھانے پکانا واقعی میرا جنون ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے ہاں بچ جانے والے کھانے اور نامیاتی فضلہ کو کھاد بنایا جاتا ہے جو ہمارے اپنے لیے پھل اور سبزیاں اگانے میں استعمال ہوتا ہے۔

مملکت میں ہر سال تقریباً 40 ارب ریال مالیت کا کھانا ضائع ہو جاتا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

ریسٹورنٹ میں پلاسٹک کی بوتلوں سے بچنے کے لیے فلٹر کیے گئے نلکے کے پانی سے لے کر اندرونی ڈیزائن کے لیے رکھی گئی تمام اشیاء کے استعمال تک ہمارا ریسٹورنٹ بہترین ماحول دوست انتخاب پر توجہ دیتا ہے۔
یاسمین حمزہ نے ریسٹورنٹ کے نام پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم لوگوں کو یہ دکھانا چاہتے تھے کہ آپ واقعی ایک عمدہ کھانے کی ترتیب میں اپنے آپ کو شامل کر سکتے ہیں۔
ہم بھرپور اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہم سعودی عرب میں بہترین کھانے اور مشروبات کے تجربات اور کیٹرنگ کی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
ایک فیشن ڈیزائنر کی حیثیت سے پیشہ ورانہ پس منظر کے یاسمین حمزہ نے عالمی وبا کورونا کے دوران کمرشل بنیاد پر کھانا پکانے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس شعبے میں آنا فطری تھا کیونکہ کھانے پکانا واقعی میرا جنون ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

یاسمین حمزہ نے بتایا کہ ایک دن باورچی خانے میں اپنی کزن کے ساتھ کام کیا اور مجھے لگا کہ تخلیقی صلاحیت، رفتار اور فوری تاثرات میری شخصیت کے ساتھ بہت اچھی طرح سے جڑے ہوئے ہیں۔
اس کے بعد میں نے کھانا پکانے کی اپنی مہارت بڑھانے اور دنیا کے چند بہترین فائن ڈائننگ اور میشلان سٹار ریستوراں کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے اس سے قبل کوپن ہیگن اور لندن میں بھی کام کیا اور حال ہی میں اسلامک آرٹ بینالے میں بچوں کے لیے پکوان کی کلاس میں بھی حصہ لیا۔
یاسمین حمزہ نے ریسٹورنٹ میں فارم ٹو ٹیبل افطار کا اہتمام کیا، انہوں نے بتایا کہ افطار پیش کرنا اور روزہ داروں کو اپنے کھانوں سے لطف اندوز ہوتے دیکھنا میرے کیریئر کی خاص بات تھی۔
 

شیئر: