Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین عرب ممالک کا سب سے بڑا کاروباری پارٹنر: شہزادہ فیصل بن فرحان

چین،عرب  کانفرنس کا سلوگن’ خوشحالی کی خاطر تعاون‘ ہے (فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ’ سعودی ولی عہد  شہزادہ محمد بن سلمان چاہتے ہیں کہ ریاض کانفرنس عرب ممالک اور چین کے درمیان سرمایہ کاری کے تمام اہم شعبوں میں اعلی اور تاریخی شراکت کے فیصلے کرے‘۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد کی نیابت کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتوار کو ریاض میں چین،عرب دو روزہ کانفرنس کاافتتاح کیا۔ اس کا سلوگن’ خوشحالی کی خاطر تعاون‘ ہے۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’چین، عرب کانفرنس تاریخی دوستی کے استحکام کا بہترین موقع ہے۔ چین اور عرب دنیا میں تجارتی وسرمایہ کاری تعلقات کے حوالے سے مشترکہ تصور اور عظیم وسائل کی گہری اہمیت کا پتہ دے رہا ہے‘۔  
ان کا کہنا تھا کہ’ دسمبر 2022 میں چینی صدر کے ریاض کے کامیاب تاریخی دورے نے خصوصا سیاسی، اقتصادی  و سرمایہ کاری سمیت تمام شعبوں میں دونوں دوست ممالک کے درمیان رشتے مزید مستحکم کردیے‘۔
’اس دورے کے ساتھ پہلی چینی عرب سربراہ کانفرنس اور چینی خلیجی سربراہ کانفرنس بھی ہوئی تھی۔ ان سب کا نتیجہ پچاس ارب ڈالر سے زیادہ لاگت کےمتعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی صورت میں نکلا تھا‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’چین عرب ممالک  کا سب سے بڑا کاروباری پارٹنر ہے۔ 2022 میں  430 ارب ڈالر سے زیادہ کا تجارتی لین دین ہوا ہے‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ’ چین اورعرب ممالک کے  درمیان کل تجارتی حجم میں سعودی عرب کا حصہ 25 فیصد ہے۔ دونوں ملکوں نے 2022 کے دوران 106.1 ارب ڈالر کا تجارتی لین دین کیا جو 2021 کے مقابلے میں  30 فیصد زیادہ ہے‘۔  

شیئر: