Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب لاکھوں انڈین سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے تیار

وژن 2030 کا ایک اہم حصہ سعودی عرب کو ایک متحرک، متنوع اور سیاحتی منزل کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔ (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی حکام انڈیا سے آنے والے سیاحوں کے لیے ثقافتی ورثے کے مقامات کے فروغ کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ وہ آنے والے برسوں میں لاکھوں انڈین سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وژن 2030 کے متنوع منصوبے کے تحت مملکت میں سیاحت ایک فروغ پذیر شعبہ ہے۔
اس وژن کا ایک اہم حصہ سعودی عرب کو ایک متحرک، متنوع، سیاحتی منزل اور مارکیٹ کے طور پر کھڑا کرنا ہے جو 2030 تک مجموعی گھریلو پیداوار میں 10 فیصد کا حصہ ڈالے گا۔
پچھلے دو برسوں میں انڈیا سعودی عرب کی اہم سیاحتی مرکز کے طور پر ابھرا ہے اور سعودی ٹورازم اتھارٹی کو توقع ہے کہ اگلے چند سالوں میں یہ سب سے بڑی مارکیٹ بن جائے گی۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی فروری سے پورے انڈیا میں اپنی پروموشنل کوششوں کو تیز کر رہی ہے جس میں مملکت کے تاریخی مقامات اور مستقبل کے منصوبوں کی نمائش ہوتی ہے۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی نے کرکٹ فرنچائز انڈین پریمیئر لیگ کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ سپورٹس کے فروغ کے لیے ایک مضبوط فین بیس کو حاصل کیا جا سکے۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی کے ایشیا پیسیفک کے چیف الحسن الدباغ نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہمارا مقصد انڈین وزیٹرز اور سعودی شہریوں کے درمیان تعلق پیدا کرنا اور ناقابل یقین منزل کے بارے میں آگاہی بڑھانا ہے۔‘
سعودی ٹورازم اتھارٹی ابتدائی طور پر ثقافتی ورثے کے مقامات میں دلچسپی لینے والے سیاحوں کو ہدف بنا رہی ہے جن کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
الحسن الدباغ نے کہا کہ ’سعودی عرب ثقافتی اور تاریخی مقامات پر مشتمل ہے۔ یہ یونیسکو کی چھ عالمی ثقافتی ورثے کی سائٹس کا گھر ہے اور یہاں دس ہزار سے زیادہ آثار قدیمہ کے مقامات دریافت ہونے کے منتظر ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پچھلے سال ہم نے 10 لاکھ انڈین وزیٹزر کا خیرمقدم کیا جنہوں نے وزیٹنگ فرینڈز اینڈ ریلیٹوز کیٹگری کی وجہ سے عالمی سطح پر ہماری تمام مارکیٹوں میں سب سے زیادہ خرچ کیا اور اس سال ہمارا مقصد اپنے سیاحوں کی تعداد کو دگنا کرکے 20 لاکھ کرنا ہے۔‘

مملکت نے پہلی سہ ماہی کے دوران چار لاکھ انڈین مسافروں کا خیرمقدم کیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

سعودی ٹورازم اتھارٹی کے ایشیا پیسیفک کے چیف نے کہا کہ ’ہم نے اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چار لاکھ انڈین مسافروں کا خیرمقدم کیا ہے اور 2030 تک ہماری خواہش 12 ملین انڈین وزیٹرز تک پہنچنا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عید الاضحیٰ کے بعد انڈیا سے سعودی عرب کے لیے براہ راست پروازوں کی تعداد موجودہ 243 فی ہفتہ سے بڑھ کر 290 فی ہفتہ ہو جائے گی تاکہ موسم گرما کی تعطیلات کے لیے وزیٹزر کو راغب کیا جا سکے۔‘
الحسن الدباغ نے کہا کہ ’سعودی ٹورازم اتھارٹی نے باضابطہ طور پر اپنی موسمی مہم ریتھنک سمر شروع کی ہے جس کا مقصد ملک کو ایک متنوع، منفرد موسم گرما کی منزل کے طور پر فروغ دینا ہے۔‘
’طائف کے خوبصورت پہاڑوں سے لے کر جدہ کے ساحلوں اور بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ ساتھ ایک تفریحی کیلنڈر تک، تمام وزیٹرز کے لیے لطف اندوز ہونے کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔‘
پروموشنل کوششوں اور رسائی کو آسان بنانے کے انیشیٹوز کے پہلے ہی نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور انڈینز سعودی عرب میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف انڈیا کی صدر جیوتی مایا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’لوگ آسان رسائی کے ساتھ ایک نئی منزل کے آغاز اور مختلف برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے پہلوؤں کے ساتھ لبرل پالیسیوں سے واقف ہو رہے ہیں‘۔
جیوتی مایا نے کہا کہ ’ایک ایسا ملک جو بذاتِ خود وراثت اور ثقافت سے مالا مال ہے اور اس کی جڑیں مضبوط ہیں وہ اپنے لوگوں کو اس طرح کے مضبوط رشتوں اور روایات کے ساتھ مزید کئی ممالک کی تلاش کے لیے مائل کرے گا۔ سیاحت ہمیشہ تجربات، علم حاصل کرنے اور سیکھنے کے بارے میں ہوتی ہے۔‘
’ثقافتی مقامات کو فروغ دینے والے سعودی سیاحت سے یقیناً طویل مدت میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔‘

شیئر: