Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا مصنوعی ذہانت فیشن ڈیزائنر کی جگہ لے سکتی ہے؟

یہ تصور کریں کہ آپ مصنوعی ذہانت کے ذریعے اپنے لیے بہترین لباس کا انتخاب کر سکتے ہیں (فوٹو: گوچی)
اس میں شک نہیں کہ مختلف تقریبات کے لیے لباس کا انتخاب کسی بھی انسان کی شخصیت کے اظہار کے لیے اہم ہوتا ہے۔ 
تاہم مصنوعی ذہانت کا استعمال فیشن انڈسٹری میں مختلف حوالوں سے کیا جانے لگا ہے۔ اس حوالے سے فیشن انڈسٹری میں نئے ڈیزائنوں کی تیاری سے لے کر مارکیٹ کی طلب اور صارفین کی پسند کے حوالے سے بھی مصنوعی ذہانت استعمال کی جا رہی ہے۔ 
مصنوعی کوآرڈینیٹر کے فوائد 
ذاتی طور پر یہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں کہ وہ اپنے لیے فیشن ڈیزائنر کی خدمات حاصل کر سکے کیونکہ ان کی فیس بہت زیادہ ہوتی ہے جو عام افراد کی استطاعت سے باہر ہوتی ہے۔
جہاں تک مصنوعی ذہانت سے لیس کوآرڈینیٹر کا تعلق ہے تو یہ ایسی سہولت ہے جو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ یہ جس پروگرام کے تحت کام کرتی ہے اس میں یہ سہولت موجود ہے کہ وہ کسی بھی شخص کی ذاتی پسند کے مطابق اس کے لیے مطلوبہ ڈیزائن فراہم کر سکے۔ 
یہ تصور کریں کہ آپ مصنوعی ذہانت کے ذریعے اپنے لیے بہترین لباس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ 
مثال کے طور پر آپ مصنوعی ذہانت کے ذریعے اپنے لیے کسی بزنس میٹنگ میں جانے کے لیے مناسب لباس کا انتخاب کرنے کے احکامات دے سکتے ہیں جس کے بعد گھر بیٹھے ہی آپ مصنوعی کوآرٹینیٹر کے ذریعے لاکھوں بہترین ڈیزائن حاصل کر سکتے ہیں۔ 
مصنوعی ذہانت کے ذریعے آپ کو ورچوئل فٹنگ روم کی بھی سہولت حاصل ہوتی ہے جس کے ذریعے آپ بغیر کپڑے تبدیل کیے ورچوئل طریقے سے خود پر مختلف ڈیزائنوں کو دیکھ اور پسند کر سکتے ہیں۔ 
یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ مصنوعی ذہانت فیشن انڈسٹری میں پائیداری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس سے ماحول دوست مواد تیار کرنے اور پیداواری عمل کو بہتر بنانے میں کافی سہولت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں کپڑوں کی ری سائیکلنگ کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ 
مصنوعی کوآرڈینیٹر کا منفی پہلو؟

نئی ٹیکنالوجی سے بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح کو مدنظر رکھنا ہو گا (فوٹو: ڈیور)

اگرچہ مصنوعی ذہانت سے آراستہ کوآرڈینیٹرکی مختلف خصوصیات ہیں، تاہم یہ مکمل طور پر انسان کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مصنوعی کوآرڈینیٹر مکمل طور پر انسان کا نعم البدل ہوسکتا ہے کیونکہ انسان تو بہرحال انسان ہی ہے، جبکہ روبوٹ کچھ بھی ہو روبوٹ ہی ہوتا ہے۔ 
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مصنوعی ذہانت فیشن انڈسٹری کے لیے اگرچہ بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے، تاہم اس حوالے سے اخلاقی تحفظات بھی ہیں جیسے کہ کسی کے ڈیٹا یا ذاتی معلومات کو مکمل طور پر محفوظ رکھنا کیا یہ ممکن ہوگا؟ اس کے علاوہ اس نئی ٹیکنالوجی سے بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔ 
آخر میں اس بات پر بھی غور کریں کہ فیشن دراصل اپنی ذات کو نمایاں کرنے کے لیے اظہار کا طریقہ ہے جو انفرادی طور پر مفید نہیں ہو سکتا کیونکہ ایک انسان کا آپ کے ہمراہ ہونا اور روبوٹ کا ہونا اس امر میں بہت فرق ہے جسے کبھی پورا نہیں کیاجا سکتا۔ مثال کے طور پر خریداری کے دوران تفریحی وقت گزارنے کے لیے آپ کو انسانی ساتھی ہی کی ضرورت پڑتی ہے نہ کہ روبوٹ کی۔

شیئر: