Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیٹو ہمت اور طاقت دکھائے، تعلقات میں ’دیانتداری‘ چاہتے ہیں: یوکرین

یوکرین کے صدر نے کہا کہ ’ہمیں اس وقت حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔‘ فوٹو: اے ایف پی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اُن کا ملک نیٹو کے ساتھ اپنے تعلقات میں ’دیانتداری‘ چاہتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرینی صدر نے یہ بات مغربی فوجی بلاک کے اہم سربراہی اجلاس سے قبل چیک ریپبلک کے دارالحکومت پراگ میں صحافیوں سے گفتگو میں کی۔
صدر زیلنسکی اپنے ملک کے لیے نیٹو کے الحاق کے خواہاں ہیں جو فروری 2022 سے روسی حملے سے نبرد آزما ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اگلے ہفتے لِتھوانیا میں ہونے والے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں بلاک میں شامل ہونے کا ’دعوت نامہ‘ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے پراگ میں چیک صدر پیٹر پاول کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہمیں اپنے تعلقات میں دیانتداری کی ضرورت ہے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ’اس اتحاد کی ہمت اور طاقت‘ کا مظاہرہ کیا جائے۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ ’ہمیں اس حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔‘
توقع ہے کہ سربراہی اجلاس میں نیٹو یوکرین کونسل کے قیام کے لیے فیصلے کیے جائیں گے اور اس اتحاد میں شامل ممالک انفرادی طور پر یوکرین کو اقتصادی اور فوجی امداد سمیت سیکیورٹی کی ضمانتیں فراہم کریں گے۔
صدر زیلنسکی نے نیٹو پر زور دیا کہ وہ لِتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں اپنے سربراہی اجلاس سے پہلے اپنی ’طاقت اور اتحاد" کا مظاہرہ کرے، اور اس حوالے سے یوکرین کو ’واضح سگنل‘ دے۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے پاس نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کا کسی قسم کا کوئی دعوت نامہ نہیں ہے۔ 

چیک ریپبلک پہنچنے پر یوکرین کے صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

چیک ریپبلک کے صدر پیٹر پاول جو نیٹو کی ملٹری کمیٹی کے سربراہ بھی  رہ چکے ہیں، نے اس موقع پر کہا کہ جیسے ہی جنگ ختم ہوتی ہے نیٹو اتحاد میں یوکرین کی شمولیت پر اجلاس ہونا چاہیے۔
’وہاں یوکرین نیٹو کے دیگر رُکن ممالک کے برابر بیٹھے گا اور دونوں کے درمیان رابطہ ایک نئی سطح پر پہنچے گا۔‘

شیئر: