جنرل (ر) فیض حمید کی چیئرمین سینیٹ بنانے کی پیشکش کو مسترد کیا تھا: مولانا فضل الرحمان
جنرل (ر) فیض حمید کی چیئرمین سینیٹ بنانے کی پیشکش کو مسترد کیا تھا: مولانا فضل الرحمان
اتوار 9 جولائی 2023 20:10
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک ماہ بعد مرکز کی حکومت کی مدت پوری ہو جائے گی۔ فائل فوٹو: سکرین گریب
پاکستان میں حکومتی اتحادی میں شامل سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اُن کو خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) فیض حمید نے سینیٹ کا چیئرمین بنانے کی پیشکش کی تھی مگر انہوں نے انکار کر دیا تھا۔
اتوار کو پشاور میں سینیئر صحافیوں سے ایک ملاقات میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ’جنرل فیض حمید نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا لیکن میں نہیں گیا، جب میں نہیں گیا تو وہ خود ملاقات کے لیے آ گئے۔‘
مولانا فضل الرحمان کے مطابق ’فیض حمید نے ملاقات میں تین باتیں کیں۔ ایک یہ کہ میں آپ کو سینیٹ کا رکن اور پھر چیئرمین دیکھنا چاہتا ہوں، آپ نے سسٹم میں تبدیلی لانی ہے۔‘
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے انکار کیا جس کے بعد اپوزیشن کو تقسیم در تقسیم کر دیا گیا۔
موجودہ حکومتی اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ایک ماہ بعد مرکز کی حکومت کی مدت پوری ہو جائے گی اور وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ہم اپنی مدت پوری کرنے پر حکومت چھوڑ دیں گے۔ اس کے بعد الیکشن کی طرف جانا ہو گا۔‘
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ابھی ملک کو مشکلات کا بھی سامنا ہے مگر قرضوں کا بوجھ کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔
’دوست ممالک اور آئی ایم ایف سے بھی مدد مل چکی ہے۔ معاشی بہتری کے ساتھ قیمتوں میں کمی آئے گی۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ بہتری کی طرف سفر شروع ہو چکا ہے۔ دوست ممالک کا پاکستان میں سرمایہ کاری دوسرا بڑا قدم ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔ عمران خان سی پیک اور سرمایہ کاری روکتا ہے اس کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
’ملک کو تباہی سے ہمکنار کرنے والوں سے نجات کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ‘جیل بھرو اور لانگ مارچ میں لوگ کیوں نہیں نکلے۔ دنیا میں بعض واقعات ایسے بھی ہوئے جہاں لیڈرشپ نہیں تھی لیکن عوام نکلے۔‘
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ اُن کے انکار کے بعد اپوزیشن کو تقسیم در تقسیم کر دیا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ’نو مئی سے پہلے لانگ مارچ میں عوام نہیں نکلی۔ بلدیاتی الیکشن میں جے یو آئی نے پی ٹی ائی کو ہرایا۔ فضا کچھ اور ہے اور دکھایا کچھ اور جا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ترجیحات سمجھ نہیں آ رہیں۔ جو دنیا ہمارے دین کی توہین کرتی ہے اور وہی دنیا عمران کے حق میں بات کرتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قران پاک کو جلانے کے خلاف حکومتی اور ریاستی سطح پر دن منایا اچھا قدم تھا۔