Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکا میں معاشی بحران، ہزاروں ہنر مندوں نے خلیجی ممالک کا رُخ کر لیا

حالیہ مہینوں میں سری لنکا کو شدید مالی بحران کا سامنا رہا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
رواں برس معاشی بحران کے شکار ملک سری لنکا کے کم سے کم تین لاکھ ہنر مند بیرون ملک ملازمت کے لیے جائیں گے جن میں زیادہ تر خلیجی ممالک کا رخ کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق رواں برس کے آغاز سے ایک لاکھ 52 ہزار سے زیادہ سری لنکن ورکرز ملک چھوڑ چکے ہیں اور ایک لاکھ 12 ہزار خلیجی تعاون کونسل کے خطے میں ملازمت کے لیے جائیں گے۔
یہ سری لنکن ہنر مند سعودی عرب، کویت، قطر اور متحدہ عرب امارات کا انتخاب کریں گے۔
بیورو آف فارن ایمپلائمنٹ کے ڈپٹی جنرل مینجر گمینی سینارتھ یاپا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ان کے زیادہ تر ایجنٹس کی مشرق وسطیٰ کے ممالک پر نظر ہے۔  
’وہاں رسائی آسان ہے اور ملازمتوں کے مواقع بھی ہیں کیونکہ ان کو اپنی معیشت کو فروغ دینے کے لیے افرادی قوت کی ضرورت ہے۔‘
افرادی قوت کو بھجوانے کے لیے پہلی ترجیح سعودی عرب ہے۔ فروری میں مملکت نے سری لنکا کے ساتھ ہنرمندوں سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت سری لنکا کی افراد قوت کے لیے بھرتی کے عمل میں آسانی دی گئی تھی۔
گمینی سینارتھ یاپا کا کہنا ہے کہ ’بہت سارے شعبے ہیں۔ اگر آپ اہل ہیں اور آپ ہنر مند ہیں تو آپ کے لیے مواقع ہیں۔‘
بیرون ملک کام کرنے والے افراد سری لنکا کے لیے ترسیلات زر کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو گزشتہ برس سے بدترین مالی بحران کی لپیٹ میں ہے۔
رواں برس آنے والی ترسیلات زر گزشتہ سال سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ مئی تک سری لنکن شہریوں نے دو اعشاریہ تین ارب ڈالر ملک بھجوائے ہیں۔
گمینی سینارتھ یاپا کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف کرنسی بھیج رہے ہیں بلکہ اپنا تجربہ شریک کریں گے۔
’ان کی طرف سے بھیجی جانے والی رقم سے ہماری معیشت کو مدد مل رہی ہے اور تجربے اور علم کے ساتھ واپس آ رہے ہیں۔‘

شیئر: