Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب میڈیا نے امیتابھ کا بائیکاٹ کیا، ’15 سال تک میری تصویر یا انٹرویو نہیں چھاپا‘

پندرہ سال تھا میڈیا نے امیتابھ بچن کی کوریج نہیں کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
بالی وڈ لیجنڈ امیتابھ بچن کے فلمی کیریئر میں ایسا وقت بھی آیا جب میڈیا نہ صرف انہیں مکمل طور پر نظر انداز کرتا تھا بلکہ ان کی تصویر کھینچنا بھی پسند نہیں کرتے تھا۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق کچھ عرصہ پہلے امیتابھ بچن نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا تھا کہ وزیراعظم اندرا گاندھی کے دور میں میڈیا نے ان کی کوریج پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔
اندرا گاندھی نے جب 1975 میں ایمرجنسی نافذ کی تو اس دوران پریس پر بھی پابندیاں عائد کیں۔ امیتابھ بچن کے مطابق فلمی میڈیا یہ سمجھتا تھا کہ ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیوں کے ذمہ دار امیتابھ بچن بھی ہیں لہذا میڈیا نے ان کی خبروں، تصاویر اور انٹرویوز کا مکمل بائیکاٹ کر دیا۔
یہ وہی دور تھا جب 1970 کی دہائی میں امیتابھ بچن ہیرو کے طور پر ابھرنا شروع ہوئے تھے اور انہیں سٹار کا درجہ مل گیا تھا لیکن اس کے باوجود میڈیا نے ان کی تصاویر اور انٹرویز نشر کرنے سے بالکل انکار کر دیا تھا۔
امیتابھ بچن نے بتایا کہ جب بھی وہ کسی فنکشن یا فلم کے پریمیئر میں شرکت کرتے تو فوٹوگرافر احتجاجاً اپنے کیمرے نیچے رکھ دیتے تھے بلکہ کبھی کبھار تو ان کا نام بھی فلم کے کریڈیٹس میں شامل نہیں کیا جاتا تھا۔
امیتابھ بچن نے ایک واقعہ دہرایا کہ جب ان کی سپر ہٹ فلم ’دیوار‘ ریلیز ہوئی تو بہترین اداکار کی ٹرافی سنجیو کمار کو فلم ’آندھی‘ کے لیے دی گئی۔
اپنے حریف اداکار کو یہ ٹرافی دینے کے لیے امیتابھ بچن کو سٹیج پر بلایا گیا۔
’اس وقت کے بہت سارے مبصرین اور میڈیا اداروں نے بتایا تھا کہ یہ حرکت مجھے شرمندہ کرنے کے لیے کی گئی تھی۔‘
امیتابھ بچن نے بتایا کہ میڈیا کا ان کی طرف مخاصمانہ رویہ پندرہ سال تک برقرار رہا جو صرف تب ہی ختم ہوا جب وہ ایک مہلک حادثے کا شکار ہوئے۔
’قلی‘ فلم کی شوٹنگ کے دوران امیتابھ بچن کے ساتھ بہت ہی خوفناک حادثہ پیش آیا تھا کہ ایک نامور میگزین نے پابندی کے باوجود اداکار کے متعلق ہمدردانہ کالم لکھا جس پر امیتابھ کو بھی بہت حیرت ہوئی۔
جب امیتابھ صحت یاب ہوئے تو وہ میگزین کے ایڈیٹر سے ملنے گئے اور انہوں نے بتایا کہ میڈیا انہیں ناکام کرنا چاہتا تھا لیکن ان کی موت نہیں چاہتا تھا۔

شیئر: