Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشتہارات کی آمدن، فیس بک نے دوسری سہ ماہی میں ریکارڈ منافع کمایا

دوسری سہ ماہی کے دوران میٹا کا ریونیو 11 فیصد بڑھ کر 32 ارب ڈالر تک پہنچا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے مارکیٹ کی تمام پیش گوئیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سہ ماہی منافع کمانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق میٹا نے بتایا ہے کہ اس نے حال ہی میں مکمل ہونے والی سہ ماہی میں 32 ارب ڈالر کے ریونیو میں سات ارب 80 کروڑ ڈالر کا منافع کمایا۔
اس دوران فیس بک کے استعمال کرنے والے صارفین کی ماہانہ تعداد بڑھ کر تین ارب سے زائد ہو گئی ہے۔
بدھ کو میٹا کمپنی نے اعلان کیا کہ اس کے اشتہارات کی آمدن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
اس کو دوسری سہ ماہی کے وال سٹریٹ فنانشل اہداف اور پیش گوئی سے زیادہ قرار دیا جا رہا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ تیسری سہ ماہی میں کمپنی اس سے بھی زیادہ کمائی کرے گی۔
میٹا کی جانب سے کمائی اور منافع کے یہ اعداد وشمار گوگل کے اس اعلان کے ایک دن بعد آئے ہیں جس میں اشتہارات کی مد میں بہت زیادہ بہتری دکھائی گئی تھی۔
ڈیجیٹل دُنیا میں ٹیکنالوجی کمپنیاں ایک ایسے وقت میں بہترین کمائی دکھا رہی ہیں جب دنیا میں معاشی بدحالی اور کساد بازاری کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
میٹا نے کہا ہے کہ رواں سال اور اگلے برس 2024 میں بھی کمپنی کے اخراجات بڑھیں گے جس کی وجہ قانونی معاملات کی فیس اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں مقابلے کے لیے انفراسٹرکچر پر رقم خرچ کی جائے گی۔
یہ اخراجات کمپنی کے دیگر حصوں بشمول حفاظتی ٹیموں اور بنیادی کاروباری افعال میں لاگت میں کمی کے بعد کیے جا رہے ہیں۔
منافعے میں اضافے کے اعلان کے بعد سٹاک ایکسچینج میں میٹا کے شیئرز کی قیمت میں 7.5 فیصد اضافہ ہوا۔

بدھ کو میٹا کمپنی نے اعلان کیا کہ اس کے اشتہارات کی آمدن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو مارک ذکربرگ نے کہا کہ ’ہم اپنی ایپس میں صارفین کو فعال دیکھتے رہتے ہیں اور ہمارے پاس ایک بہترین روڈ میپ ہے جس کے تحت لاما 2، تھریڈز، ریلز کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی پراڈکٹس بھی آںے والی ہیں۔ اور موسم خزاں میں کوئسٹ تھری بھی لانچ کیا جا رہا ہے۔‘
گزشتہ ماہ 30 جون کو ختم ہونے والی رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران میٹا کا ریونیو 11 فیصد بڑھ کر 32 ارب ڈالر تک پہنچا جبکہ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی تھی کہ یہ 31 ارب ڈالر تک رہے گا۔

شیئر: