Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رضوانہ تشدد کیس، سول جج کی اہلیہ کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کم سن ملازمہ تشدد کیس میں سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ مرکزی ملزمہ سومیہ عاصم کی 7 اگست تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
منگل کو ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر عابدہ سجاد نے کیس کی سماعت کی اور  ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی گئی۔
متاثرہ کم سن لڑکی رضوانہ کی جانب سے جہانگیر جدون عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزمہ کا اصلی شناختی کارڈ جمع کروانے کا حکم دے دیا جو پیش کردیا گیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ کے والدین نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بچی کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس کے بعد سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
بچی کا تعلق پنجاب کے ضلع سرگودھا سے ہے اور وہ کچھ عرصے سے اسلام آباد میں جوڈیشل آفیسر کے گھر بطور ملازمہ کام کر رہی تھی۔
اس حوالے سے سرگودھا پولیس کے ترجمان نے اُردو نیوز کو بتایا تھا کہ ضلعی پولیس کے علم میں آیا کہ ایک انتہائی مضروب بچی کو لایا گیا۔
ترجمان کے مطابق ’بچی کے والدین نے بتایا کہ بچی اسلام آباد میں ایک جوڈیشل آفیسر کے گھر پر گھریلو ملازمہ تھی جسے جج کی اہلیہ نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں بچی کے زخم بگڑنے سے صورت حال خراب ہوئی۔‘  
انہوں نے کہا تھا کہ بچی کے سر پر متعدد جگہ گہرے زخم ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے زخموں میں کیڑے پڑ گئے ہیں۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے سر سمیت جسم پر 15 جگہ چوٹوں کے نشانات ہیں۔ 15 چوٹوں کے علاوہ بچی کے اندرونی اعضا بھی متاثر ہیں۔ 
رضوانہ کو ڈاکٹرز کی ہدایت پر لاہور بھیج دیا گیا جہاں اس کا مزید علاج کیا جا رہا ہے۔

شیئر: