Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلا ٹاسک بروقت صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہے:جسٹس(ر) مقبول باقر

صوبہ سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلٰی جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان سمیت دیگر مسائل موجود ہیں جنہیں حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
منگل کو کراچی میں اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ سندھ میں نگراں وزیراعلٰی کا عہدہ ایک اہم ذمہ داری ہے۔ ہمارا پہلا ٹاسک ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کر کے بروقت آئین و قانون کے تحت صاف اور شفاف الیکشن کروائے جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’نہ میں کسی کے خلاف ہوں نہ میں سخت فیصلے دیتا ہوں، میں آئین و قانون کا پابند ہوں اسی کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ فیصلے دیے ہیں۔‘
’جب میں جج تھا جب بھی ایسا ہی تھا اور آج بھی ایسا ہی ہے۔ ہمیشہ کوشش کی ہے کہ لوگوں کے ساتھ انصاف ہو، ان کی بہتری ہو، ساتھ ساتھ ملک میں سوشل اور معاشی انصاف بھی قائم ہو۔‘
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے مزید کہا کہ شہری اور دیہی سندھ کے معاملات کے لیے توازن رکھنے کی ضرورت ہے۔ حالات و واقعات کو دیکھتے ہوئے ترجیحات تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ جس کو جو پرائیٹی ملنی چاہیے وہ ملے اور انصاف اور خلوص کے ساتھ کوشش ہو تو اس سے اعتماد بھی بحال ہو گا اور لوگوں کی شکایتوں میں بھی کمی ہو گی۔
خیال رہے کہ منگل کو سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اُن کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
قبل ازیں پیر کی رات کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے کہا تھا کہ ان کی اور وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کے درمیان سندھ کے نگران وزیراعلٰی کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر اتفاق ہوا۔
وزیراعلٰی سندھ کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی رعنا انصار نے کہا کہ مقبول باقر کا نام اپوزیشن اور حکومت دونوں کی طرف سے تجویز کیا گیا تھا۔

شیئر: