Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں: نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ’9 مئی کے واقعات انتہائی پریشان کُن تھے، ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہماری ذمہ داری ہے۔‘
جمعے کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کابینہ کے پہلے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے پاس ایک تجربہ کار اور بہترین ٹیم ہے، مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ مخصوص مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان زرعی ملک ہے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ معاشی مسائل حل کریں گے اور ملکی و غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔ ’قائداعظم اور علّامہ اقبال کے وژن پر عمل کر کے ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ ہمیں الفاظ نہیں بلکہ عمل سے خود کو منوانا ہو گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اکثریت کا کام اقلیتوں کا تحفظ کرنا ہے۔ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے۔‘
اس سے قبل بدھ کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
جڑانوالہ واقعے میں ملوث دونوں مرکزی ملزمان محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی تحویل میں ہیں۔

مظاہرین نے کئی گھروں سے سامان گلی میں رکھ کر جلایا دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کے معاملے پر توڑ پھوڑ اور مسیحی عبادتگاہوں کو جلانے کے الزامات میں پولیس نے دو مقدمات درج کیے تھے۔
درج دونوں ایف آئی آرز میں امن کمیٹی کے رکن سمیت 42 افراد نامزد جبکہ 600 نامعلوم افراد کے خلاف دہشت گردی، مذہبی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانے اور چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 
پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے پر فوری طور پر اعلٰی سطح کی انکوائری کرانے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: