Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب آ کر خوش ہوں‘، نیمار جونیئر کا ریاض میں شاندار استقبال

برازیل کے سپر سٹار نیمار جونیئر سنیچر کو ریاض کے سٹیڈیم میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں پہلی مرتبہ اپنے مداحوں کے سامنے آئے۔ الہلال نے فخر کے ساتھ اپنے سٹار پلیئر کو متعارف کرایا۔
نیمار سعودی کلب الہلال میں شامل ہونے والے تازہ ترین عالمی شہرت یافتہ سپر سٹار بن گئے۔
قبل ازیں نیمار جونیئر ریاض پہنچے تو کنگ خالد انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر الہلال فٹبال کلب کی انتظامیہ نے ان کا استقبال کیا۔
پیرس سینٹ جیرمن سے الہلال منتقل ہونے والے فٹبالر نیمار کے خیر مقدم کےلیے شائقین بھی ایئر پورٹ پر پہنچے ہوئے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں الہلال کے 68 ہزار افراد کی گنجائش والے سٹیڈیم میں دو دیگر فٹبال سٹارز برازیلین سٹارمیلکم اور مراکش کے گول کیپر یاسین بونو کے ساتھ  نیمار کا استقبال کیا گیا۔
یادر رہے نیمار نے 2017 میں بارسلونا سے قطر کی  ملکیت کے کلب پیرس سینٹ جرمین میں 242 ملین ڈالر کی عالمی ریکارڈ فیس کے ساتھ شمولیت اختیار کی اور مسلسل انجریز کے باجود 173 میچوں میں 118 گول سکور کیے۔
نیمار نے سعودی عرب آمد کے حوالے سے کہا کہ ’یہ دلچسپ ہے۔ دوسری ٹیموں میں اعلی معیار کے کھلاڑیوں سے ملنا آپ کو خوش کرتا ہے اور مزید بہتر کھیلنے کی ترغیب دیتا ہے‘۔
جب آپ رونالڈو، بینزیما اور فرمینو کا سامنا کرتے ہیں تو جوش وخروش اور بھی بڑھ جاتا ہے میں ا س لیگ میں شامل ہونے پر خوش ہوں ان سٹارز کا سامنا کرنا شاندار ہوگا، شاندار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ’میں سعودی عرب آکر خوش ہوں اور مجھے امید ہے کہ اس عظیم کلب کے ساتھ چیمپیئن شپ جیتوں گا۔‘
واضح رہے کچھ دن پہلے الہلال نے برازیل کے فٹبال سٹار نیمار جونیئر سے معاہدہ کیا تھا۔
الہلال کا کہنا تھا کہ ’پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں جس کے تحت ہم نے 90 ملین یورو کے عوض نیمار کی خدمات حاصل کی ہیں۔‘
 ’نیمار کے ساتھ ایک سو ملین یورو سالانہ تنخواہ پر معاہدہ کر لیا ہے۔‘
سعودی پرو لیگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نیمار نے کہا کہ وہ ’کھیلوں کی نئی تاریخ‘ لکھنا چاہتے ہیں۔
 ’الہلال بہت بڑا کلب ہے جس کے شاندار مداح ہیں اوریہ ایشیا کا بہترین فٹبال کلب ہے جس کے بعد مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ میرا یہ فیصلہ صحیح ہے، صحیح وقت پر ہے اور صحیح کلب کے ساتھ ہے۔ مجھے جیتنا اور گول سکور کرنا پسند ہے اور میرا سعودی عرب میں الہلال کے ساتھ یہی کرنے کا ارادہ ہے۔‘

شیئر: