Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا فیصل آباد میں نوجوان نے بجلی کا بل زیادہ آنے پر خودکشی کی؟

پولیس ترجمان کے مطابق اہل خانہ کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر ڈجکوٹ میں پیر کو ایک  28 سالہ نوجوان نے خود کشی کر لی ہے۔
نوجوان کی فیملی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے بجلی کا بل زیادہ آنے پر خود کشی کی تاہم پولیس اس دعوے کی تردید کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق ڈجکوٹ میں حمزہ ولد عبدالرشید نے پیر کو پستول سے سر پر گولی مار کر خود کشی کر لی۔
فیصل آباد پولیس نے اُردو نیوز کو بتایا پولیس کنٹرول پر کال آئی تھی کہ حمزہ ولد عبدالرشید نے، جو صابری ٹاؤن کا رہائشی ہے، بجلی کا بل زیادہ آنے پر خودکشی کر لی ہے۔
پولیس کے مطابق حمزہ کی عمر 28 سال ہیں اور انہوں نے سر پر گولی مار کر خودکشی کی۔
تاہم متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او  محمد وسیم نے اُردو نیوز کو بتایا کہ نوجوان نے بجلی کے بل کی وجہ سے خودکشی نہیں کی۔
ایس ایچ او کے مطابق ’یہ سارے دوست اکھٹے بیٹھے ہوئے تھے اور یہ سارے نشے میں دھت تھے۔ زیادہ نشے (شراب پینے) کی وجہ سے اس نے خودکشی کی ہے۔‘
ایس ایچ او نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے بتایا ’ان کا بل زیادہ نہیں آیا تھا. لوگ 40 ہزار بل کا بتا رہے ہیں لیکن ان کا بل 14 ہزار روپے آیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد پولیس کی نفری نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور  لاش کو مزید کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق اہل خانہ کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
مقامی میڈیا نے نوجوان کی والدہ کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ حمزہ پہلے سے مقروض تھا۔ ’میرا بیٹا پہلے ہی مقروض تھا، بجلی کا بل 38 ہزار روپے سے زائد آیا تھا جس پر  وہ مزید پریشان ہوگیا۔‘
خاتون کے مطابق بیٹا کہہ رہا تھا کہ بجلی کا بل زیادہ آیا ہے، کہاں سےادا کروں؟ بیٹے نے بجلی کا بل زیادہ آنے پراپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

شیئر: