Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ کی کہانی موٹروے ریپ کیس پر مبنی نہیں: حدیقہ کیانی

حدیقہ کیانی نے اس ڈرامے کی کہانی موٹروے ریپ واقعے پر مبنی ہونے کی تردید کی ہے۔ (فوٹو: جیو ٹی وی)
پاکستانی گلوکارہ اور اداکارہ حدیقہ کیانی نے کہا ہے کہ ان کا نیا ڈرامہ ’حادثہ‘ کی کہانی لاہور موٹروے کیس پر مبنی نہیں۔
اداکارہ حدیقہ کیانی نے پیر کو اپنے انسٹاگرام پر جاری ایک وضاحتی بیان میں لکھا کہ ’جب مجھے حادثہ میں تسکین کا کردار کرنے کا کہا گیا تو میں نے پوچھا کہ کیا یہ کردار موٹروے واقعے پر مبنی ہے؟ کیا اِس کی کہانی سچے واقعے پر مبنی ہے؟ میں نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ میں ایسا کوئی پروجیکٹ نہیں کروں گی جو کسی کی کہانی پر مبنی ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’اِس ڈرامے کی ٹیم نے مجھے واضح طور پر کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ ٹیم کے ساتھ کافی گفتگو کرنے اور سکرپٹ پڑھنے کے بعد مجھے یقین ہوگیا کہ حادثہ ڈرامے کی کہانی 2020 میں موٹروے پر پیش آنے والے واقعے کی کہانی نہیں ہے۔‘
اداکارہ مزید لکھتی ہیں کہ ’بدقسمتی سے ریپ اور تشدد جیسے خوفناک کام ہمارے معاشرے میں مَردوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ اکثر ہوتے ہیں جن کا تعلق تمام شعبوں اور علاقوں سے ہوتا ہے۔ اکثر یہ واقعات سڑک پر ہوتے ہیں یا سُنسان علاقوں میں ہوتے ہیں اور اکثر گھر والوں کے سامنے ہوتے ہیں۔‘
 

اس سے قبل پاکستانی اینکرپرسن فریحہ ادریس نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی ایک تھریڈ میں لکھا تھا کہ اُنہیں موٹروے ریپ کیس کی متاثرہ خاتون ’ذی‘ (فرضی نام) نے ایک ٹیلیفون کال پر بتایا ہے کہ یہ ڈرامہ اُن کی زندگی پر بنایا گیا ہے۔
 
یہ ڈرامہ پاکستان کے نجی ٹی وی چینل جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ’جیو ٹی وی‘ کی ویب سائٹ پر موجودہ ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ کے سائنوپسس میں موٹروے ریپ کیس کا کوئی ذکر نہیں لیکن سوشل میڈیا اور خود ’ذی‘ کا یہ خیال ہے کہ یہ ڈرامہ لاہور موٹروے ریپ کیس پر ہی بنایا گیا ہے۔
ڈرامہ سیریل حادثہ کی مرکزی کاسٹ میں حدیقہ کیانی، علی خان، رومائسا خان، خاقان شہنواز شامل ہیں جبکہ اس کی ہدایتکاری وجاہت رؤف کر رہے ہیں۔
خیال رہے ستمبر 2020 میں لاہور موٹروے پر گوجرانوالہ کے قریب کار سوار خاتون کو ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
اس واقعے کے پیش آنے کے چند دن بعد ہی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ریپ میں ملوث دو افراد عابد ملہی اور شفقت علی کو گرفتار کر لیا ہے۔
دونوں ملزمان کو مارچ 2021 میں لاہور کی ایک عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔
 

شیئر: