Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خراب آن لائن میسجنگ سسٹم نے پاکستانی پاسپورٹ کا حصول مشکل بنا دیا

شہری کے رجسٹرڈ نمبر سمیت کسی بھی نمبر سے 9988 پر میسج سینڈ نہیں ہو رہا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یہ ایک ہفتے میں ان کا  کراچی کے علاقے صدر میں پاسپورٹ آفس کا دوسرا چکر تھا۔ وہ اس سے قبل جب رکشے پر صبح سویرے پاسپورٹ آفس آئی تھیں تو ان کو طویل انتظار کے بعد یہ معلوم ہوا تھا کہ ان کا پاسپورٹ فی الحال نہیں بنا اور وہ اگلے ہفتے پتا کریں۔
وہ مایوس گھر واپس لوٹیں اور اگلی بار 9988 پر اس امید کے ساتھ میسیج کیا کہ شاید اس بار ان کو ان کے پاسپورٹ کے بارے میں معلوم ہو جائے گا کیونکہ ان کے لیے مزید تاخیر مشکلات پیدا کر دیتی۔
انہوں نے اپنے بیٹـے سے ملاقات کے لیے بیرونِ ملک جانا تھا مگر ابھی پاسپورٹ ہی نہیں بنا تھا جب کہ ویزے کا حصول بھی آسان نہیں تھا۔
خاتون نے ایک ہفتے بعد دوبارہ اس نمبر پر میسیج کیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ وہ دوبارہ پاسپورٹ آفس گئیں اور کئی گھنٹوں تک قطار میں کھڑے رہنے کے بعد جب باری آئی تو یہ معلوم ہوا کہ ان کا پاسپورٹ اب بھی نہیں بنا اور ان سے اگلے ہفتے دوبارہ معلوم کرنے کے لیے کہا گیا۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پاسپورٹ وصول کرنے والوں کو ان دنوں اسی نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ آن لائن ایس ایم ایس سسٹم کا غیر فعال ہونا ہے۔
شہری کے رجسٹرڈ نمبر سمیت کسی بھی نمبر سے 9988 پر میسج سینڈ نہیں ہو رہا جس کی وجہ سے انہیں اپنے پاسپورٹ کا سٹیٹس جاننے کے لیے ناچار پاسپورٹ آفس کا رُخ کرنا پڑ رہا ہے۔
کراچی کے ضلع وسطی کی رہائشی نمرہ عدنان نے بتایا کہ ’انہوں نے اپنے شوہر کے ہمراہ گذشتہ ماہ پاسپورٹ ری نیو کرنے کی درخواست دی تھی مگر پاسپورٹ کی وصولی کی مقررہ وقت کو ایک ہفتے سے زیادہ گزر چکا ہے اور پاسپورٹ اب تک بن کر نہیں آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’آن لائن میسج سسٹم خراب ہے، کئی بار موبائل سے میسج کرنے کی کوشش کی ہے لیکن 9988 پر سرے سے میسیج ہی نہیں جا رہا۔ آن لائن سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے خود پاسپورٹ آفس جانا پڑ رہا ہے۔

آن لائن سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو خود پاسپورٹ آفس جانا پڑ رہا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

نمرہ عدنان نے کہا کہ ’پاسپورٹ مقررہ وقت پر بن کر نہ آنے کے بارے میں متعلقہ عملے سے استفسار کیا تو جواب ملا کہ پاسپورٹ بنوانے والوں کا بہت رش ہے جس کے باعث پاسپورٹ ہی پرنٹ ہو کر دیر سے آ رہے ہیں۔
انہوں نے عملے سے پوچھا کہ کیا ایسا کوئی طریقہ ہے کہ پاسپورٹ آفس آئے بنا یہ معلوم ہو جائے کہ پاسپورٹ بن چکا ہے یا نہیں؟ جس پر عملے کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ سال 2013 میں پاسپورٹ آفس کی جانب سے ایک ایس ایم ایس سروس کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں شہری پاسپورٹ بنوانے کا پراسیس مکمل کرنے کے بعد اپنے موبائل فون سے ٹوکن پر درج 11 اعداد پر مشتمل آئی ڈی 9988 پر ایس ایم ایس کر کے  اپنے پاسپورٹ کا سٹیٹس معلوم کر سکتے تھے۔ اس نظام کے تحت 24 گھنٹوں میں کسی بھی وقت ایس ایم ایس کر کے شہری معلومات حاصل کر لیتے تھے اور وہ اپنا پاسپورٹ بن جانے کے بعد پاسپورٹ آفس جایا کرتے تھے لیکن اب یہ سروس بھی کام نہیں کر رہی۔

پاسپورٹ آفس کے حکام نے شہریوں کی سہولت کے لیے آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم متعارف کروانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

ایس ایم ایس سروس کے غیر فعال ہونے کی وجہ جاننے کے لیے پاسپورٹ آفس سے رابطہ قائم کیا گیا لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
شہریوں کی پریشانی کے پیشِ نظر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن مصطفیٰ جمال قاضی کی جانب سے ملک بھر کے زونل پاسپورٹ دفاتر کو نئی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
میڈیا کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق ریجنل پاسپورٹ دفاتر میں پاسپورٹ کے لیے آنے والے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ ’انہوں نے پاسپورٹ کے لیے ایس ایم ایس سروس بحال کرنے کے علاوہ شہریوں کی سہولت کے لیے آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم متعارف کروانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں جو جلد کام شروع کر دیں گے۔

شیئر: