Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ کے لیے آن لائن ٹکٹوں کا حصول مشکل، ’کرکٹ کی تاریخ کا بڑا دھوکہ‘

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ساتھ ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کے لیے بُک مائی شو کا آفیشل معاہدہ ہے. (فوٹو: اے ایف پی)
اگلے ماہ انڈیا میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آن لائن ٹکٹوں کا حصول کرکٹ شائقین کے لیے عذاب بن گیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ساتھ ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کے لیے بُک مائی شو کا آفیشل معاہدہ ہے جن کی ویب سائٹ پر جا کر شائقینِ کرکٹ آن لائن ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے میچوں کی ٹکٹوں کی فروخت کے اعلان کے بعد بُک مائی شو کی ویب سائٹ پر غیر معمولی رَش ہے تاہم شائقین کرکٹ اس بات کا گِلہ کرتے نظر آ رہے ہیں کہ انہیں ٹکٹ نہیں مل رہے اور جیسے ہی کسی میچ کے ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوتی ہے تو تمام ٹکٹ کچھ ہی منٹوں میں بِک جاتے ہیں۔
صرف یہ ہی نہیں، ٹکٹوں کے حصول کے لیے بُک مائی شو کی ویب سائٹ پر کرکٹ شائقین کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور جب ٹکٹ خریدنے کی باری آتی ہے تو اُس وقت تمام ٹکٹ بِک چکے ہوتے ہیں۔
اس ساری صورتحال پر انڈین کرکٹ فینز بی سی سی آئی اوربُک مائی شو پر دھوکے بازی اور فراڈ کا الزام لگا رہے ہیں۔
یش پتیدر نے اپنی ٹویٹ میں بُک مائی شو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’سٹیڈیم میں ایک لاکھ 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے، آپ نے صرف 7500 ٹکٹ فروخت کے لیے رکھے ہیں۔ باقی ٹکٹ کہاں ہیں؟ یہ قابلِ قبول نہیں ہے۔‘
 
ٹوئٹر ہینڈل پیرونیل نے تبصرہ کیا کہ ’یہ ٹکٹ بُکنگ والی بات انڈیا کے لیے ایک بہت بڑا دھوکہ ثابت ہوگا۔ اس میں شفافیت صفر ہے۔‘
 
فرحان نامی صارف تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’آئی سی سی، بی سی سی آئی اور بُک مائی شو کے گٹھ جوڑ سے کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ ہو رہا ہے۔ انڈیا کے میچوں کے لیے ٹکٹوں کی فروخت اصل میں شروع ہی نہیں ہوئی۔ اشرافیہ کو خوش کرنے کے لیے جعلی ٹکٹ فروخت کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔‘
 
رتنیش نے لکھا کہ ’انڈیا اور پاکستان کا میچ سٹیڈیم میں دیکھنے کا خواب اب حتمی طور پر ختم ہوگیا ہے۔ بی سی سی آئی شرم کرو، بُک مائی شو شرم کرو۔‘
 
سمیر الانا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’1992 کا فراڈ ہسنل مہتا نے کیا تھا، 2003 کا فراڈ عبدالکریم تیلگی نے کیا تھا جبکہ 2023 کا فراڈ بُک مائی شو کر رہا ہے۔‘
 
فرضی کرکٹر کہتے ہیں کہ ’بُک مائی شو پر کچھ بھی نہیں تھا، ہم قطار میں صرف ہوا خریدنے کے لیے کھڑے تھے، کوئی ٹکٹ نہیں تھے، صرف دھوکہ تھا، بہت اچھے۔‘
 

 

شیئر: