Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابری مسجد کی جگہ رام مندر، ’جنوری میں کھول دیا جائے گا‘

تعمیراتی کمیٹی کے چیئرمین بتایا کہ نریندر مودی کو افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا میں حکام کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا پہلا مرحلہ دسمبر میں مکمل ہو جائے گا جسے آئندہ سال جنوری میں عقیدت مندوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شری رام جنم بھومی مندر کی تعمیراتی کمیٹی کے چیئرمین نریپیندر مشرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نریندر مودی کو افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مندر کا گراؤنڈ فلور دسمبر 2023 میں مکمل ہو جائے گا اور ایک بار جب یہ مکمل ہو جائے گا اور جب مودی مقدس مقام کا دورہ کر لیں گے تو ہم عقیدت مندوں کو یہاں آنے کی اجازت دے دیں گے۔‘
یہ مندر انڈیا کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ  تعمیر ہو رہا ہے اور برسوں تک اس جگہ کا تنازع رہا ہے کیونکہ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں اس پر دعویٰ کرتے رہے ہیں۔
16ویں صدی کی اس مسجد پر مسلمانوں اور ہندووں دونوں کا ہی دعویٰ تھا۔
کئی دہائیوں کے تنازعے کے بعد سپریم کورٹ نے 2019 میں ہندووں کے حق میں فیصلہ سنا دیا تھا اور جس جگہ مسجد موجود ہے، اس جگہ پر مندر بنانے کی اجازت دی تھی۔
برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے 1992 میں ہجوم کو متحرک کر کے مسجد کو نقصان پہنچایا تھا۔ بی جے پی کا دعوی تھا کہ یہ مسجد ’رام کی جائے پیدائش‘ پر بنی تھی۔
مسجد کی تباہی نے پورے ملک میں تشدد بھڑکا دیا تھا جس میں دو ہزار لوگ مارے گئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔
گذشتہ ماہ رام مندر ٹرسٹ نے کہا تھا کہ ایودھیا میں مندر کی افتتاحی تقریبات اگلے سال جنوری میں ہوں گی اور تین روز تک جاری رہیں گی۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس سے قبل ٹرسٹ ممبرز نے کہا تھا کہ اس ایونٹ کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کو خصوصی دعوت نامہ بھیجا جائے گا۔

شیئر: