Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیئن گیمز: کیا چینی حکام نے انڈین گولڈ میڈلسٹ نیرج چوپڑا کے ساتھ ’دھوکہ دہی‘ کی؟

نیرج چوپڑا نے ایشیئن گیمز 2023 میں گولڈ میڈل جبکہ ان کے ہم وطن کشور جینا نے سلور میڈیا جیتا (فوٹو: پی ٹی آئی)
انڈین میڈیا کے مطابق چین کے شہر ہونگزو میں جاری ایشیئن گیمز میں اولمپک چیمپیئن نیرج چوپڑا کے جیولین تھرو ایونٹ کے دوران اس وقت ایک بڑا تنازع کھڑا ہو گیا جب ان کی پہلی تھرو کو ریکارڈ نہیں کیا گیا۔
ریٹائرڈ انڈین ایتھلیٹ انجو بوبی جارج نے چینی حکام پر ’دھوکہ دینے کی کوشش‘ اور ’جان بوجھ کر انڈینز کو نشانہ بنانے‘ کا الزام لگایا ہے۔
بظاہر یوں لگ رہا تھا کہ نیرج چوپڑا باآسانی 85 میٹر تک اپنی تھرو پھینکنے میں کامیاب رہے ہیں، تاہم حیرت کی بات یہ ہے کہ حکام نے اس تھرو کو ریکارڈ کیا اور نہ ہی انہیں ریکارڈ نہ کرنے کی کوئی وجہ بتائی گئی۔
انڈیا کے سٹار ایتھلیٹ نیرج چوپڑا چوتھی کوشش میں 88.88 میٹر تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔
نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد رپورٹرز کو بتایا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے میری پہلی تھرو کو ریکارڈ کیوں نہیں کیا۔‘
اس بات کا اظہار ایونٹ میں چوتھی کوشش پر سونے کا تمغہ اپنے نام کرنے کے بعد انڈین اولمپک گولڈ میڈلسٹ نیرج چوپڑا نے کیا۔
’مقابلے میں میرے دوسرے اور تیسرے حریف نے اپنی تھرو کی اور ان کی تھرو کو حکام کی جانب سے ماپا بھی گیا، میں پوچھتا ہی رہا کہ میری پہلی تھرو کا کیا بنا؟‘
ایشیئن گیمز 2023 میں نیرج چوپڑا کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتنے والے کشور جینا نے بھی ایونٹ میں چینی حکام کے کردار پر سوال اٹھا دیا۔
ابتدا میں ان کی دوسری تھرو لائن پار کرنے کی وجہ سے کالعدم قرار دے دی گئی تھی، تاہم بعد میں حکام کی جانب سے یہ فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔
اس پر کشور جینا کا کہنا تھا کہ ’میں اس فیصلے پر حیران اور اُلجھن کا شکار تھا۔‘
’میں نے آج تک کسی بھی مقابلے میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ وہ میرا لینڈنگ نشان نہیں دیکھ سکے اور وہ اسے ڈھونڈتے کرتے رہے۔‘

نیرج چوپڑا کے مطابق ’ایک عہدیدار نے مجھے بتایا کہ آپ کے بعد دوسرے کھلاڑی نے اپنی تھرو تیزی سے مکمل کی‘ (فوٹو: روئٹرز)

نیرج چوپڑا کا مزید کہنا تھا کہ ’بے شک ہم بہترین رنر اور جمپر ہیں، تاہم چین میں جیتنا بہت مشکل ہے کیونکہ وہ ہمارے ایتھلیٹس کو پریشان کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کریں گے۔‘  
جب نیرج چوپڑا سے سوال کیا گیا کہ کیا حکام کی جانب سے آپ کی پہلی تھرو کی پیمائش نہ کرنے کی کوئی وجہ بتائی گئی؟‘
اس پر نیرج چوپڑا نے بتایا کہ ’ایک عہدیدار نے مجھے کہا کہ آپ کے بعد دوسرے کھلاڑی نے اپنی تھرو تیزی سے مکمل کی۔‘
سونے کا تمغہ جیتنے والے انڈین کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے یہ ایک عجیب و غریب صورت حال تھی۔ مجھے بتایا گیا تھا کہ یہ بہت اچھی تھرو تھی، شاید 87 یا 88 میٹر۔‘
’اگر آپ کی پہلی تھرو اچھی ہو تو آپ ذہنی طور پر بہت سکون محسوس کرتے ہیں،‘ تاہم بعد میں انہوں نے مجھے بتایا کہ ’پہلی تھرو کے بدلے آپ کو ایک اور تھرو کا موقعہ دیا جائے گا۔‘
ایشیئن گیمز کے عہدے دار کے حوالے سے نیرج چوپڑا کا کہنا تھا کہ ’بے شک وہ ایک بہترین اور اچھے انسان ہیں۔‘

شیئر: