Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی، آسیان کا غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ، شہریوں پر حملوں کی مذمت

غزہ کےلیے انسانی امداد اور تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے(فوٹو: ایس پی اے)
آسیان اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے ریاض سربراہ کانفرنس کے اختتام پر غزہ کی صورت حال کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے۔
 خب ررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق جی سی سی اور آسیان کے قائدین نے مشرق وسطٰی کے حالات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ تنازع میں شامل فریقین سے مستقل جنگ بندی پر عمل درآمد کا مطالبہ اور شہریوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ’ غزہ کےلیے انسانی امداد اور تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے‘۔
پانی، بجلی کی بحالی کے علاوہ خوراک، دوا اور ایندھن غزہ کے ایک، ایک حصے تک بلا کسی رکاوٹ کے پہنچانے پر زور دیا گیا۔ 
جی سی سی اور آسیان نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ ’وہ شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائیں۔ انہیں نشانہ بنانے سے گریز کریں۔ بین الاقوامی انسانی قانون خاص طور پر خصوصا بارہ اگست 1949 کو طے پانے والے جنیوا کنونشن کے اصولوں کی پاسداری کی جائے جس میں جنگ کے دوران شہریوں کی سلامتی کے لیے کہا گیا ہے‘۔ 
بیان میں تمام یرغمالیوں، قیدی شہریوں خصوصا خواتین، بچوں، مریضوں اور بوڑھوں کی فوری اور غیرمشروط  رہائی کا مطالبہ کیا۔ 
فریقین پر زور دیا گیا کہ وہ تنازع کے پرامن حل کت پہنچنے کےلیے کام کریں۔
دونوں علاقائی بلاکس کے رہنماوں نے فریقین سے یہ بھی کہا کہ’ وہ چار جون 1967 سے ماقبل کی سرحدوں میں دو ریاستی حل کے فارمولے کے مطابق تنازع کے پرامن حل تک رسائی کے لیے کام کریں۔ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق امن عمل کو آگے بڑھایا جائے‘۔ 
سربراہ کانفرنس نے مصر اور اردن کے تعاون سے مشرق وسطی میں امن عمل  کے احیا کے لیے سعودی عرب، یورپی یونین اور عرب لیگ کے امن انشیٹو کی حمایت کی۔ یہ انشیٹو اقوام متحدہ کی تمام متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطین اسرائیل کا تنازع حل کرانے کے لیے  پیش کیا گیا ہے۔ 
قبل ازیں خلیج تعاون کونسل اور ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) کی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینی کاز کے مستقل حل تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی ہر طرح سے حمایت کرتے ہیں۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مزید کہا ’فلسطین میں جاری عسکری کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور وہاں مستقل بنیادوں پر امن اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے آسیان ممالک کے ساتھ تجارت کے حوالے سے اس امر کی تصدیق کی کہ ’آسیان اور خلیجی ممالک کے مابین تجارتی حجم آٹھ فیصد تک پہنچ گیا ہے‘۔
ولی عہد نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب تمام شعبوں میں آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے‘۔

شیئر: