ان مزدوروں کو پہلی بار گذشتہ منگل کو ایک ویڈیو میں زندہ دیکھا گیا تھا۔ ریسکیو ٹیم نے ایک باریک پائپ سے اینڈوسکوپک کیمرہ بھیجا گیا تھا جس کے ذریعے ہوا، خوراک، پانی اور بجلی کی ترسیل کی جا رہی تھی۔
پھنسے ہوئے مزدوروں کو ریسکیو کرنے کے آپریشن میں ریاستی اور مرکزی حکومت کی مشینری کے علاوہ فوج اور دیگر ماہرین نے بھی حصہ لیا۔
واضح رہے کہ ریاست اُترکھنڈ میں زیر تعمیر اترکاشی ٹنل میں 12 نومبر کو لینڈسلائیڈنگ کے باعث پیش آنے والے اس حادثے میں 41 تعمیراتی کارکن پھنس گئے تھے۔
اس سے قبل ڈرلنگ مشینوں کے بار بار خراب ہونے کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کو ہٹانے کی متعدد کوششیں ناکام رہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق ’زمین میں کھدائی کر کے 57 میٹر طویل پائپ گزارنے میں ناکام ہونے پر پلازما کٹر منگوایا گیا تھا۔‘
اُترکھنڈ کے وزیراعلٰی پشکر سنگھ دھامی نے پیر کو سوشل میڈیا ایکس اکاؤنٹ سے اپنے عزم کا اظہار کیا تھا کہ ’فکر نہ کریں تمام افراد کو بچا لیا جائے گا۔‘
وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلٰی پشکر کی مبارک باد
وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بیان میں ان تعمیراتی کارکنوں کے نام پیغام میں کہا کہ ’ان کے حوصلے اور صبر نے ہر ایک کو متاثر کیا ہے۔‘
اُترکھنڈ کے وزیراعلٰی پشکر سنگھ دھامی بھی مزدوروں کو سُرنگ سے باہر نکالتے وقت موقع پر موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مزدوروں کی محنت اور یقین جیت گیا۔‘ انہوں نے ’ملک کے کروڑوں عوام کی دعاؤں اور ریسکیو ٹیموں کی انتھک محنت کوششوں کو بھی سراہا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’کارکنوں کی صحت ٹھیک ہے، طبی ماہرین کی ٹیم ان کا معائنہ کر رہی ہے۔‘
ریسکیو کیے گئے کارکن سُشیل کمار کی اہلیہ گُڑیا دیوی نے کہا کہ ’وہ سرنگ منہدم ہونے کے دن سے اپنے شوہر کی خیریت کے لیے دعا کر رہی تھیں۔‘