Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں شہزاد اکبر پر حملہ، پولیس نے دو مشکوک افراد کی تفصیلات جاری کردیں

پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملہ آور واقعے کے بعد نارنجی موٹرسائیکل پر فرار ہوئے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر پر ہونے والے حملے کے بعد پولیس نے عینی شاہدین سے اس واقعے کے حوالے سے معلومات شیئر کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعرات کو ہرٹ فورڈ شائر پولیس نے جاری ایک بیان میں کہا کہ ’روئسٹن میں ہونے والے حملے کے بعد پولیس مزید معلومات اور عینی شاہدین سے سامنے آنے کی اپیل کر رہی ہے۔‘
پولیس کی جانب سے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’یہ واقعہ اتوار 26 نومبر کو 4 بج کر 35 منٹ پر پیش آیا۔‘
ہرٹ فورڈ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ رپورٹ کیا گیا ہے کہ دو لوگوں نے ایک پتے پر جا کر دورازہ کھٹکھٹایا  اور جب دروازہ کھولا گیا تو انہوں نے (دروازہ کھولنے والے پر) تیزابی محلول پھینک دیا۔‘
پولیس کی جانب سے یہ بھی تصدیق کی گئی ہے کہ زخمی ہونے والے شخص کو ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں انہیں طبی مدد دے کر گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
پولیس نے سکیورٹی وجوہات کو مدِنظر رکھتے ہوئے شہزاد اکبر کا نام اور پتہ بیان میں شیئر نہیں کیا۔
پولیس کے مطابق دونوں حملہ آوروں نے موٹرسائیکل ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے جبکہ ایک نے سیاہ جیکٹ اور دوسرے نے سُرخ جیکٹ پہن رکھتی تھی۔
پولیس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور واقعے کے بعد نارنجی موٹرسائیکل پر فرار ہوئے۔
پولیس کے ڈیٹیکٹو انسپیکٹر بین سمتھ کا کہنا ہے کہ حملے کا شکار ہونے والے شخص کی حفاظت اُن کی اولین ترجیح ہے اور اسی لیے ’ہم سڑک کا پتہ نہیں بتا رہے۔ لیکن میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ یہ ایک تنہا واقعہ ہے اور کسی قسم کے بڑے خطرے کی کوئی وجہ موجود نہیں۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بطور مشیر داخلہ اور احتساب خدمات انجام دینے والے شہزاد اکبر پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لندن میں مقیم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس چاہتی ہے کہ اگر کسی بھی شخص نے اس علاقے میں کسی کو روئسٹن میں نارنجی موٹرسائیکل کو دیکھا ہے تو وہ یہ معلومات حکام سے شیئرے کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’کیا آپ نے اس حلیے کے دو لوگوں کو دیکھا ہے؟ اگر دیکھا ہے تو ہم سے رابطہ کریں۔‘
خیال رہے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شہزاد اکبر نے پیر کو ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں تھا کہ اتوار کی شام لندن میں ان کی رہائش گاہ پر نامعلوم افراد نے ان پر تیزاب سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے ہیں۔
 شہزاد اکبر نے مزید کہا تھا کہ ’کل شام برطانیہ میں مجھ پر میرے گھر جہاں میں اپنے بچوں کے ساتھ مقیم ہوں حملہ کیا گیا۔ حملہ آور نے میرے اوپر تیزابی محلول پھینکا اور فرار ہو گیا۔ پولیس اور ایمرجنسی سروسز بروقت موقع پر پہنچی کیونکہ پہلے سے پولیس تھریٹ سے آگاہ تھی۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بطور مشیر داخلہ اور احتساب خدمات انجام دینے والے شہزاد اکبر پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لندن میں مقیم ہیں۔

شیئر: