Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت لاہور سے گرفتار، کوٹ لکھپت جیل منتقل

تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت کو پولیس نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔
جمعرات کو لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو لاہور ہائی کورٹ کے گیٹ سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ بار سے خطاب کے بعد عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔
پنجاب پولیس کے مطابق شیر افضل مروت کو تین ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا، ڈی سی او لاہور کی جانب سے شیر افضل کی 30 روز کی نظربندی کے آرڈر دیے گئے ہیں۔
شیر افضل مروت کو تحریک انصاف لائیرز ونگ نے لاہور ہائی کورٹ بار میں خطاب کی دعوت دے رکھی تھی۔
وہ جمعرات کی صبح ہی ہائی کورٹ میں پہنچے تھے اور انہوں نے تحریک انصاف کے وکلا سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کی تھی۔
تاہم ان کے ہائیکورٹ سے روانہ ہونے سے پہلے ہی عدالت کی عمارت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
وہ وکلا کے ہمراہ جیسے ہی ہائی کورٹ کے جی پی او گیٹ سے باہر نکلے تو پولیس کی اینٹی رائٹس فورس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ان کے ساتھ آنے والے وکلا نے شیر افضل مروت کی گرفتاری کے وقت مزاحمت بھی کی تاہم پولیس نے انہیں پھر بھی گرفتار کر لیا۔
شیر افضل مروت کو گرفتاری کے بعد تھانہ مزنگ میں رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چند دن پہلے بھی ‏شیر افضل مروت کی قبائلی ضلع باجوڑ جاتے ہوئے گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ملی تھی، تاہم کچھ دیر بعد ان کے ایکس اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا کہ شیر افضل مروت کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ وہ محفوظ مقام پر ہیں۔

شیئر: