Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 لیول پلیئنگ فیلڈ: ’ریٹرننگ افسران کو نہیں کہہ سکتے کہ کاغذات مسترد نہ کریں‘

وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے اہم امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے لیول پلیئنگ فیلڈ کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ سپریم کورٹ ریٹرننگ افسران کو یہ نہیں کہہ سکتی کہ کسی کے کاغذات نامزدگی مسترد نہ کریں۔
پیر کو چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کیے گئے توہین عدالت کے کیس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروا دیا تھا جس پر پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا ہے۔
اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیرا پانچ کے مطابق تحریک انصاف کے امیدواروں نے ایک ہزار 195 کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ابھی تک جلسہ کرنے کی اجازت نہیں مل رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کسی اور طرف چلے گئے ہیں، آپ نے جس آرڈر کے خلاف درخواست دائر کی ہے اس پر رپورٹ آگئی ہے، اس میں دکھائیں کیا غلط ہے۔
چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے کہا کہ وہ لفاظی نہ کریں حقائق بتائیں۔
لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے فرنٹ لائن کے تمام امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’ہم آر اوز (ریٹرننگ آفیسرز) کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ کسی کے کاغذات مسترد نہ کریں۔‘
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کی شرح 76.18 فیصد ہے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر جواب جمع کروانے کے لیے پی ٹی آئی کو تین دن کی مہلت دے دی۔ فوٹو: روئٹرز

جسٹس محمد علی مظہر نے ساتھ ہی لطیف کھوسہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ’آپ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ٹریبیونل نے آپ کے امیدواروں کی اپیلیں بھی منظور کی ہیں۔‘
اس پر چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے استفسار کیا ’پھر آپ چاہتے کیا ہیں؟ کہہ دیں کہ آپ کے سو فیصد کاغذات نامزدگی منظور ہونے چاہییں۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق جو نہیں کر رہا وہ عدالت کو بتائیں۔
وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کا پلان ہے اور عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت عمران خان کی کوئی درخواست نہیں آئی، کوئی شکایت آئے گی تو ہم سنیں گے۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے وکیل کو الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر جواب جمع کرانے کے لیے تین دن کی مہلت دیتے ہوئے سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کر دی۔

شیئر: