Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں انکم ٹیکس لگے گا؟ سعودی وزیر خزانہ نے وضاحت کر دی

سعودی معیشت کا کچھ بوجھ ہلکا کرنے کی کوشش کررہے ہیں (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے  کہا ہے کہ ’سعودی عرب عوام پر انکم ٹیکس لگانے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کر رہا ہے‘۔ 
محمد الجدعان ورلڈ اکنامک فورم  کے دوران بلومبرگ  سے گفتگو اور مباحثے میں سوال کا جواب دے رہے تھے۔ 
سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’سعودی عرب میں انفرادی افراد پر انکم ٹیکس لگانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اس حوالے سے سعودی عرب کی پالیسی بہت واضح ہے۔‘ 
 ’سعودی عرب آمدنی کے مقامی ذرائع کی فراہمی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ یہاں ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد ہے۔‘  
محمد الجدعان نے بتایا کہ ’مملکت میں کمپنیوں اور غیرملکی سرمایہ کاروں سے انکم ٹیکس لیا جا رہا ہے جبکہ مقامی باشندوں سے زکوٰۃ وصول کی جا رہی ہے۔ اسے تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی معیشت کا کچھ بوجھ ہلکا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ملکی معیشت کاروباری سرگرمیوں کے  حوالے سے زیادہ موزوں ہو جائے۔‘
سعودی وزیر خزانہ نے کم آمدنی والے ممالک اور افریقی ممالک کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یہاں ایئرکنڈیشنڈ ہال میں ہیں جبکہ افریقہ کے 600 ملین باشندے ایسے ہیں جن کے پاس بنیادی ضرورت پوری کرنے والی  بجلی تک نہیں ہے‘۔ 
 ’یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم  ان سے کہیں کہ وہ جا کر کیک کھا لیں اور روٹی تلاش نہ کریں۔ یہ محض منافقت ہوگی۔ ان کے اپنے مسائل ہیں۔ ان کے ہاں قدرتی وسائل ہیں جیسے گیس انہیں اس سے فائدہ اٹھنا چاہیے۔‘ 
محمد الجدعان نے کہا کہ ’ہمیں ان کی مدد کرنا ہوگی۔ ان  کے نوجوانوں کو ٹریننگ دینا ہو گی۔ یہی اقدام افریقہ اور کم آمدنی والے ملکوں میں تبدیلی کا باعث بنے گا۔‘

شیئر: