Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس ہے کیا؟

توشہ خانہ کیس میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کو توشہ خانہ کیس 14، 14 سال کی سزا سنا دی گئی ہے۔
بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے فیصلے کے مطابق ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے اہل نہیں رہے۔
توشہ خانہ کیس ہے کیا؟
توشہ خانہ ریفرنس میں کہا گیا کہ وزرات عظمیٰ کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مختلف سربراہان مملکت کی طرف سے 108 تحائف ملے جس میں سے ملزمان نے 58 قیمتی تحائف خود رکھ لیے۔
ریفرنس میں مزید بتایا گیا کہ ’108 تحائف میں سے بشریٰ بی بی نے 14 کروڑ روپے مالیت کے 58 تحائف اپنے پاس رکھے جبکہ عمران خان نے جیولری سیٹ انتہائی کم رقم کے عوض رکھا۔
توشہ خانہ قوانین کے مطابق تمام تحائف توشہ خانہ میں رپورٹ کرنے لازم ہیں۔ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ جیولری سیٹ ملٹری سیکرٹری کے ذریعے توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کرایا گیا۔ بشریٰ بی بی اور عمران خان نے توشہ خانہ قوانین کی خلاف ورزی کی۔
ریفرنس کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تحائف کی من پسند قیمت لگوائی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے جیولری سیٹ کی 90 لاکھ روپے ادائیگی کی۔
تحقیقات کے مطابق قیمت پرائیویٹ فرد سے لگوائی گئی جو اصل قیمت سے انتہائی کم  تھی۔ جیولری سیٹ کی قیمت لگانے کے لیے دبئی کے ماہر سے بھی رابطہ کیا گیا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے قومی خزانے کو 1573 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

شیئر: