Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا کابینہ میں شامل وزرا اور مشیر کون ہیں؟

وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا نے بدھ کو اپنی 15 رکنی کابینہ کا اعلان کر دیا۔
خیبرپختونخوا کابینہ کی 15 رکنی نئی کابینہ میں 11 نئے چہرے شامل کیے گئے ہیں۔
نئے چہروں میں فضل حکیم سوات، عدنان قادری ضلع خیبر، عاقب اللہ اور فیصل ترکئی صوابی، محمد سجاد کرک ، مینہ خان اور قاسم علی شاہ پشاور جبکہ نذیر عباسی ایبٹ آباد، پختون یار بنوں، آفتاب عالم کوہاٹ اور ظاہر شاہ مردان سے  شامل ہیں جو پہلی بار وزیر بنے ہیں۔
نومنتخب کابینہ میں 4 تجربہ کار اراکین بھی شامل ہیں جن میں سابق صوبائی وزیر آبپاشی ارشد ایوب ہری پور، سابق وزیر مال شکیل احمد ملاکنڈ، سابق صوبائی وزیر قانون فضل شکور چارسدہ اورسابق وزیر خلیق الرحمان نوشہرہ سے ہیں۔
کابینہ میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے رشتہ دار بھی شامل
خیبرپختونخوا کابینہ میں شامل ارشد ایوب سیاسی خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ سابق صوبائی وزیر اور موجودہ ایم پی اے اکبر ایوب کے بھائی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما عمر ایوب کے کزن ہیں۔
صوابی سے عاقب اللہ بھی کابینہ کا رکن بننے میں کامیاب ہوئے ہیں جو کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی ہیں۔

عاقب اللہ بھی کابینہ کا رکن بننے میں کامیاب ہوئے ہیں جو کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی ہیں۔ (فوٹو: ایکس)

عدنان قادری پہلی بار کابینہ کا حصہ بنے ہیں جو سابق وفاقی وزیر نورالحق قادری کے بھتیجے ہیں۔
کابینہ میں سابق صوبائی وزیر اور موجودہ ایم این اے شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
وزیراعلی کے 5 مشیر کون ہیں؟
صوبائی کابینہ میں پانچ مشیر بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں سید فخر جہاں، مزمل اسلم، محمد علی سیف، مشال اعظم اور زاہد چنگزیب شامل ہیں۔
محمد علی سیف سابق پی ٹی آئی حکومت میں وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات رہ چکے ہیں۔
مزمل اسلم ماہر معاشیات ہیں جو تحریک انصاف کے مرکزی فوکل پرسن برائے معاشی امور رہ چکے ہیں۔

مزمل اسلم ماہر معاشیات ہیں جو تحریک انصاف کے مرکزی فوکل پرسن برائے معاشی امور رہ چکے ہیں۔ (فوٹو: ایکس)

کابینہ میں بیشتر افراد وہ ہیں جنھوں نے 9 مئی کے بعد قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے باوجود پارٹی کے ساتھ مخلص رہے۔

کون سے سابق وزیر کابینہ میں شامل نہ ہوسکے ؟

خیبرپختونخوا کے نومنتخب کابینہ میں سابق سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ مشتاق غنی 2013 کی پی ٹی آئی حکومت میں صوبائی وزیر اطلاعات اور ہائیر ایجوکیشن کے قلمدان سنبھال چکے ہیں جبکہ 2018 میں صوبائی اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوئے تھے۔
 

شیئر: