20 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، سابق چیف جسٹس کا عمران خان کے خلاف مقدمہ خارج
عمران خان نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی مہم چلائی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف ہتک عزت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اُن کے دعوے کو خارج کر دیا ہے۔
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے دس برس قبل عمران خان پر 20 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کیا تھا۔
سنیچر کو اسلام آباد کی سیشن جج حسینہ ثقلین نے چھ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
سابق چیف جسٹس نے عدلیہ کے خلاف الزامات کی بنیاد پر تحریک انصاف کے اُس وقت کے چیئرمین عمران خان پر اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دعویٰ دائر کیا تھا۔
یہ دعویٰ اُس وقت دائر کیا گیا جب عمران خان نے افتخار محمد چودھری کے ہتک عزت کے نوٹس پر جواب نہ دیا۔
سیشن جج نے فیصلے میں لکھا ہے کہ سابق چیف جسٹس کے دعوے میں کہا گیا کہ عمران خان نے عدلیہ پر الزامات 27 جون 2014 کو لگائے جبکہ عدالت میں یہ درخواست اگلے سال 20 جنوری کو دائر کی گئی۔
فیصلے کے مطابق ہتک عزت کا دعویٰ قانون کے مطابق چھ ماہ کے اندر دائر کیا جا سکتا ہے مگر اس کیس میں چھ ماہ اور 24 روز بعد درخواست دی گئی۔
سیشن جج نے قرار دیا ہے کہ توہین آمیز یا ہتک عزت کے بیان کے چھ ماہ کے اندر دعویٰ دائر نہ کرنے پر قانون کے مطابق اب کارروائی ممکن نہیں اس لیے یہ مقدمہ خارج کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد عمران خان نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی مہم چلائی تھی اور عدلیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔