Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان کے جنگلات میں آگ شدت اختیار کر گئی، فوج سے مدد طلب

بلوچستان کے کوہ جانداران کے جنگلات میں لگنے والی آگ کئی کلومیٹر رقبے پر پھیل گئی۔ حکام نے قریبی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔
آگ سے جڑی بوٹیوں، درختوں اور جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے فوج سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ بجھوانے میں مدد کی درخواست کر دی۔
حکام کے مطابق یہ آگ پنجاب سے ملحقہ بلوچستان کے ضلع بارکھان اور کوہلو کے سرحد پر واقع جانداران کے پہاڑی سلسلے میں لگی ہے جو کئی کلومیٹر دور سے بھی نظر آ رہی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان رمضان اشتیاق نے اردو نیوز کو بتایا کہ سنیچر کو لگنے والی آگ اب تک 100 ایکڑ سے زائد رقبے تک پھیل چکی ہے جبکہ ڈسٹرک فارسٹ آفیسر زبیر کاکڑ کا دعویٰ ہے کہ آگ 200 ایکڑ رقبے پر پھیل گئی ہے۔
مقامی لیویز، ضلعی انتظامیہ ،ایف سی کے اہلکار اور مقامی نوجوان آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ کوئٹہ سے پی ڈی ایم اے کی ٹیم بھی پہنچ چکی ہے۔ 
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق آگ پہاڑ کی چوٹی پر لگی ہے اس لیے بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے فوج سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ بجھانے میں مدد کی درخواست کی ہے تاہم کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہیلی کاپٹر نے پرواز نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ آگ کے قریب رہنے والے پہاڑ کی بلندی پر کلی سیدان میں رہنے والے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
’آگ کے قریب مزید کوئی انسانی آبادی نہیں ہے اس کے باوجود لیویز کی ٹیموں نے پوری رات وہی گزاری تاکہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں فوری کارروائی کر سکیں۔‘

آگ 200 ایکڑ سے زائد رقبے تک پھیل چکی ہے۔ (فوٹو: پی ڈی ایم اے)

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ان جنگلات میں درختوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر خشک جڑی بوٹیاں ہیں جس کی وجہ سے آگ زیادہ تیزی سے پھیلی۔
رمضان اشتیاق نے بتایا آ گ لگنے کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ آگ غیر آباد علاقے میں پہاڑ کی دوسری جانب لگی تھی۔ ہوا چلنے کی وجہ سے بڑے رقبے پر پھیل گئی۔
مقامی لوگوں کے مطابق  انتظامیہ کی جانب سے آگ بجھانے کی کوششیں تاخیر سے شروع کی گئیں جس کی وجہ سے اس نے بڑے حصے کو لپیٹ میں لے لیا۔
ان جنگلات میں کیکر کے خاندان سے تعلق رکھنے والے پھلاہی کے درخت پائے جاتے ہیں۔ یہ چھوٹے قد کے سست رو درخت ہیں۔ ان جنگلات میں مختلف اقسام کے جنگلی  حیات، حشرات اور نایاب جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جسے آگ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
کوہ جاندران میں گیس کے وسیع ذخائر بھی پائے جاتے ہیں۔

آگ لگنے کی وجہ سے جنگلی حیات کو خطرہ ہے۔ (فوٹو: پی ڈی ایم اے)

وزیراعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صورتحال کا نوٹس لیا ہے، ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ محکموں کو امدادی سرگرمیوں میں مدد  کی ہدایت کی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان کے مطابق پی ڈی ایم اے کی ٹیم آگ بجھانے والے آلات لے کر بارکھان پہنچ  گئی ہے۔ جنگلات میں لگی آگ بجھانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
ان کے مطابق ڈپٹی کمشنر کی درخواست پر  فوج 12 کور سے ہیلی کاپٹر مانگ لیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں بامبی بکٹس نصب کرکے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔

شیئر: