Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیئرمین سینیٹ کا انتخاب، پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی درخواست پر اعتراض کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پارلیمان کے ایوان بالا میں 9 اپریل کو شیڈول چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخابی عمل رکوانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ سیکریٹریٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
پیر کو پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ سیکریٹریٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک ساتھ درخواست دئر کی جس میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب روکنے کی استدعا کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی درخواست پر اعتراض عائد کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آئین کے مطابق سینیٹ اراکین کی کل تعداد 96 ہے جس میں تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی ہے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ میں خیبرپختونخوا سے 23 اراکین کی تعداد پوری نہیں۔ الیکشن کمیشن نے خیبر پختوانخوا سے سینیٹ انتخاب ملتوی کیے ہیں۔ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ایوان کے اراکین کی تعداد پوری کرنے تک ملتوی کر دیا جائے۔
دائر درخواست پر سینیٹر زرقہ تیمور، سیف ابڑو، فلک ناز چترالی، فوزیہ ارشد اور سیف اللہ نیازی کے دستخط موجود ہیں۔ پی ٹی آئی سینیٹرز نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف سینیٹ سیکریٹریٹ میں سیکریٹری سینیٹ کو درخواست جمع کروائی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی درخواست پر اعتراض میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا کیس پشاور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکنے کے لیے آئینی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکا جائے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف سینیٹ سیکرٹریٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں کا مثبت جواب نہ ملنے پر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کو بھی زیر غور لا رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی ایک رکن نے اردو نیوز کو بتایا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی اور کور کمیٹی نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔
جس کے بعد چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا بائیکاٹ بھی کیا جا سکتا ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ سینیٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر ہونے والی پیشرفت سے جڑا ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے رکن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف یہ سمجھتی ہے کہ ابھی ایوان بالا یعنی ہاؤس آف فیڈریشن نامکمل ہے اس لیے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کاانتخاب غیر آئینی ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ انتظامی فیصلوں کے علاوہ کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی ۔سیکریٹری سینیٹ دباؤ میں آ کر ازخود آئین کی تشریح نہیں کر سکتے۔
صدر آصف علی زرداری نے سینیٹ کا اجلاس 9 اپریل کو طلب کیا ہے۔ سینیٹ کا اجلاس 9 اپریل کی صبح 9 بجے ہو گا۔ اجلاس میں نئے اراکین کی حلف برداری ہو گی۔
سینیٹ اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن بھی ہو گا۔ سینیٹ میں 24 نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور ن لیگ بالترتیب 19، 19 سینیٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے یوسف رضا گیلانی کو نامزد کر رکھا ہے۔

شیئر: