اردن ایران اور اسرائیل کے درمیان ’جنگ کا تھیٹر‘ نہیں بنے گا: شاہ عبداللہ دوم
سنیچر اور اتوار کی درمیانی شپ ایران نے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائلز سے حملہ کیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے کہا ہے کہ ان کا ملک کسی صورت ’علاقائی جنگ کا تھیٹر‘ نہیں بنے گا۔
ان کا یہ بیان اتوار کو اسرائیل پر داغے گئے متعدد ایرانی میزائلوں کو اردن کی جانب سے راہ میں تباہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شاہ عبداللہ نے ملکی سالمیت اور سلامتی کو برقرار رکھنے کو دیگر تمام امور سے اوپر رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اردن کا مقصد اسرائیل کا دفاع کرنے کے بجائے
پچھلے اتوار کو اردن بھی ان ممالک کے گروپ میں شامل تھا جنہوں نے ایران اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے چلائے گئے میزائلوں، راکٹس اور ڈرونز کو گرانے میں اسرائیل کی مدد کی۔
منگل کو صبح کے وقت اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کو اسرائیلی وزیراعظم کو غزہ کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ایران کے ساتھ تصادم بڑھانے سے روکنا چاہیے۔
برلن میں ایک پریس کانفرنس میں اپنے جرمن ہم منصب بات کرتے ہوئے ایمن صفادی کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے حملے کو اسرائیل کی جانب سے اس کے قونصلیٹ پر حملے کا جواب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’وہ اس معاملے کو مزید آگے بڑھانا نہیں چاہتا۔‘
’ہم موجودہ ایشو کو مزید آگے بڑھانے کے خلاف ہیں، نیتن یاہو غزہ سے توجہ ہٹانے کے لیے ایران کے ساتھ تصادم کرنا چاہتے ہیں۔‘
اتوار کو ایرانی حملے کی وجہ سے اسرائیل کو معمولی نقصان ہوا اور ایک سات سالہ بچی زخمی ہوئی۔ زیادہ تر میزائلوں اور ڈرونز کو اسرائیل کے دفاعی نظام اور امریکہ، برطانیہ، فرانس اور اردن کی مدد سے مار گرایا گیا۔
ایران نے حملے کو اپنا دفاعی اقدام قرار دیا جو کہ اسرائیل کی جانب سے شام میں اس کے قونصلیٹ پر حملے کے بعد کیا گیا۔
ایرانی نیوز ایجنسی فارس نے اپنی رپورٹس میں فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران نے اردن کو خبردار کیا ہے کہ ’وہ اگلا ہدف ہو سکتا ہے۔‘