Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمر کمزوری نہیں اثاثہ ہے‘، 60 سال کی عمر میں مس یونیورس بننے والی خاتون

الجانڈرا روڈریگز کا تعلق ارجنٹائن سے ہے (فوٹو: انسٹاگرام، الجانڈرا روڈریگز)
60 سال کی عمر میں ’مس یونیورس بیونس آئرز‘ کا تاج سر پر سجانے والی خاتون نے کہا ہے کہ ’عمر کسی قسم کی کوئی کمزوری نہیں بلکہ ایک اثاثہ ہے۔‘
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق الجانڈرا روڈریگز نے دو روز قبل ٹائٹل اپنے نام کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی اور جہاں دقیانوسی سوچ کو چیلنج کیا وہیں ایک دنیا کو حیران بھی کیا ہے۔
وہ مقابلہ حسن کی تاریخ میں پہلی 60 سالہ خاتون ہیں جنہوں نے ٹائٹل اپنے نام کیا ہے اور اس تاثر کو بھی رد کر دیا ہے جس میں لوگ خوبصورتی کو عمر سے جوڑتے ہیں۔
عام طور پر ایسے ٹائٹل نوجوان دوشیزاؤں کے حصے میں آتے رہے ہیں۔
اعزاز حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ’میں حسن کے مقابلوں میں ایک نئی شروعات پر بہت پُرجوش ہوں، ہم ایک ایسے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں جو صرف خواتین کی جسمانی خوبصورتی تک محدود نہیں بلکہ اقدار کا مجموعہ بھی ہے۔‘
انہوں نے اس عمر کے لوگوں کی نمائندہ بننے پر خوشی کا اظہار بھی کیا، ’میرے خیال میں ججز نے میرے اعتماد اور جذبے کو دیکھا۔‘
وہ مس ارجنٹائن کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے پرعزم ہیں۔ خیال رہے اس سے قبل مس یونیورس کے مقابلے میں صرف وہی خواتین حصہ لینے کی اہل تھیں جن کی عمر 18 سے 28 برس تک ہو۔
مس یونیورس کے ٹائٹل کا اہتمام کرنے والے ادارے نے 2024 کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ مقابلے میں حصہ لینے والی خواتین کے لیے عمر کی حد ختم کر دی گئی ہے اور 18 سال سے زائد عمر کی کوئی بھی خاتون مقابلے میں حصہ لے سکتی ہیں۔

الجانڈرا روڈریگز پہلی خاتون ہیں جنہوں نے 60 سال کی عمر میں ٹائٹل اپنے نام کیا ہے (فوٹو: انسٹاگرام الجانڈرا روڈریگز)

الجانڈرا روڈریگز خوبصورتی کے معیار کو تبدیل کرنے والی پہلی خاتون نہیں ہیں بلکہ 47 سالہ ہیڈی کروز 2024 کے مس یونیورس کے مقابلے میں ڈومینیکن ری پبلک کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
الجانڈرا روڈریگز نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’حسن کے مقابلوں میں شرکت کرنا چاہتی تھی تاہم کم عمری میں ہی ماں بننے کے بعد میں اس خواب کو عملی جامہ پہنانے کے قابل نہیں تھی تاہم وہ ’مس یونیورس‘ کے پلیٹ فارم سے موقع ملنے پر میری اندرونی آواز نے مجھے کہا کہ اس کے لیے نکل پڑوں اور اس کے بارے میں سننے کے بجائے عملی تجربہ کروں۔‘
اگرچہ بعض ناقدین کی جانب سے ان پر شکوک کا اظہار بھی کیا گیا ہے تاہم اس تاثر کو لے کر آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں کہ عمر کوئی کمزوری نہیں بلکہ اثاثہ بھی بن سکتی ہے۔
ان کے بقول ’میں اکثر دوسروں کی باتوں پر دھیان نہیں دیتی اور اپنے اہداف پر توجہ مرکوز رکھتی ہوں کیونکہ کوئی بھی آپ کے خواب نہیں جی سکتا۔‘

شیئر: