Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرضے موت کا پھندہ، بڑے پیمانے پر اصلاحات کر رہے ہیں: شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ ’سعودی حکومت نے مشکل وقت میں ہماری جو مدد کی ہے ہم اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘ (فوٹو پی آئی ڈی)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔
پیر کو ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے اختتامی سیشن میں شہباز شریف نے اپنی گفتگو کا آغاز میں غزہ میں قیام امن کی ضرورت پر زور دینے سے کیا۔
اس کے بعد انہوں پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’قرضوں کا جال موت کا پھندا ہے، ملک میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’سعودی حکومت نے مشکل وقت میں ہماری جو مدد کی ہے ہم اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مگر ہمیں اپنے قدموں پر خود کھڑا ہونا ہے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔‘
’لیکن یہ کیسے ہوگا؟ ہم بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے پاس نوجوان آبادی کا ایک بڑا اثاثہ موجود ہے، کروڑوں کی تعداد میں یہ نوجوان ہمارے پاس ایک بڑا موقع ہیں جنہیں ہم جدید ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل ٹیکنالوجی اور فنی تربیت فراہم کرکے اپنا روزگار شروع کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں تاکہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دے سکیں۔‘
’جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم اپنی زراعت کو ترقی دے سکتے ہیں، کسانوں کو معیاری بیج اور کھاد کی فراہمی کے ذریعے پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں، ہمیں اپنی برآمدات میں اضافہ کرنا ہے، اس کیلئے برآمد کنندگان کو سہولیات اور مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس گیس کے ذخائر موجود ہیں لیکن ان میں کمی آ رہی ہے، قدرتی وسائل ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں، پاکستان کے پاس قیمتی معدنیات اور زرخیز زمین موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے سیلاب کے باعث پاکستان میں تباہی ہوئی۔ پاکستان ان ممالک میں سے ہے کہ جس کا موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات سے کوئی تعلق نہیں، لیکن ہم بری طرح متاثر ہوئے۔‘
’ہمیں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ ہم دوست ممالک سعودی عرب، برطانیہ اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس موقعے پر مدد کی۔ ہماری معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’جب ہم نے جنیوا میں ترقی یافتہ ممالک سے رابطہ کیا تو ہمیں مہنگے ریٹس پر قرضے دیے گئے، حالانکہ ہمارا موسمیاتی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں اس وقت تک امن نہیں ہوگا جب تک غزہ میں مکمل طور پر امن نہیں ہوتا۔‘ (فوٹو: پی ٹی وی نیوز)

’غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’گلوبل نارتھ کو سمجھنا چاہیے کہ گلوبل ساؤتھ کی بہتری ہوگی تو ان کی بھی بہتری ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں اس وقت تک امن نہیں ہوگا جب تک غزہ میں مکمل طور پر امن نہیں ہوتا۔ فلسطین میں قیام امن بہت ضروری ہے۔‘
انہوں نے یوکرین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔  عالمی منڈی میں مہنگائی سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے۔‘

شیئر: