Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی کے لیے فلسطین کاز اولین ترجیح رہا ہے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ نے او آئی سی کی تنظیم نو اور اصلاحات پر بھی زور دیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی، محفوظ انسانی راہداریوں اور فلسطینوں کے جائز حقوق بشمول حق خودارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے گیمبیا میں 15ویں اسلامی سربراہی کانفرنس میں سعودی وفد کی قیادت کی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کانفرنس ’اسلامی اتحاد و یکجہتی برائے ترقی‘ سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے او آئی سی کی تنظیم نو، ترقی اور اصلاحات پر بھی زور دیا۔
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’اسلامی تعاون تنظیم کے قیام سے آج تک ایجنڈے میں مسئلہ فلسطین اولین ترجیح رہا ہے۔ فلسطینی بھائیوں کو ان کا حق دلوانے اور ان پر ہونے والے مظالم کے خاتمے کے لیے ملت اسلامیہ کی آواز ہے۔‘
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’جب سے غزہ میں حملے شروع ہوئے مملکت نے فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی امداد کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر فوری اور مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے کوششوں کا آغاز کیا، متاثرین کی امداد کے لیے بھی روز اول سے مہم شروع کی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ علاوہ ازیں فلسطینی بھائیوں کی مشکلات کو ختم کرنے اور وہاں ایک مستقل اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے مختلف محاذوں پر کوششیں کی گئی ہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’مملکت مسلمانوں کو متحد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ مختلف نوعیت کے تنازعات کے حل اور علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے حصول کے لیے ہر سطح پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دہشتگردری سے نمٹنے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔‘

گیمبیا میں او آئی سی کا اجلاس ہو رہا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ’یمن میں مستقل بنیادوں پر قیام امن کے لیے سیاسی حل کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں تاکہ یمنی بھائیوں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو اور وہاں معاشی ترقی کی راہیں ہموار ہو سکیں۔‘
’شام میں قیام امن اور استحکام انتہائی اہم ہے۔ اس کے لیے وہاں موجود دہشتگرد عسکری گروپس اور مسلح ملیشیا کے خاتمے، منشیات کی سمگلنگ کو ختم کرنے کے لیے بھی بھرپور تعاون درکار ہے تاکہ شامی پناہ گزیں اپنے گھروں کو بحفاظت لوٹ سکیں۔‘
 سعودی وزیرخارجہ نے اس بات پر زوردیا کہ ’سوڈانی عوام کی ترقی و ملک کی خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ تنازعات کو ختم کر کے ملک کے مستقبل کی جانب توجہ دی جائے۔‘
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے رکوانے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں سعودی عرب کے وفد میں نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید بن عبدالکریم الخریجی، سنیگال میں سعودی عرب کے سفیر سعد بن عبداللہ النفیتی، او آئی سی میں مملکت کے مستقل مندوب ڈاکٹر صالح السحیبانی بھی موجود تھے۔

شیئر: